یہ کرکٹ ٹورنامنٹ مسلم بوہرہ سماج کے مولانا کے صد سالہ یوم ولادت کے موقع پر خواتین کے لیے منعقد کیا گیا۔
اس پہل سے خواتین کے درمیان جوش و خروش دیکھا گیا۔ خواتین نے کرکٹ ٹورنامنٹ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ساتھ میں چوکے چھکے بھی لگائے۔
خواتین کے درمیان کرکٹ کی طرف دلچسپی اس بات کو واضح کرتی ہے کہ وہ چار دیواری سے بندھے ذمہ داریوں کو نہ صرف بہتر طریقے سے ادا کرتی ہیں بلکہ موقع ملنے پر میدان میں کھیلے جانے والے کرکٹ میں بھی چوکے اور چھکے لگانے کا دم رکھتی ہیں۔
خواتین کے بہترین مظاہرے کو دیکھ کر وہاں موجود بوہرہ سماج کے ناظرین نے خوب تالیاں بجائیں اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔
گھر کی چار دیواروں میں اپنی گھریلو ذمہ داریوں کو ادا کرنے والی خواتین کے لیے کرکٹ کے ساتھ دیگر کھیل کود کروانے کے پیچھے بوہرہ سماج کا مقصد ہے کہ خواتین کی تفریح ہو اور وہ بیمار اور تناؤ بھری زندگی سے دور رہیں۔
اس وجہ سے بوہرہ سماج کے مولانا صاحب نے خواتین کو صبح کی چہل قدمی، یوگا کروانے اور کھیل کے مقابلوں میں حصہ لینے کی طرف نصیحت کی ہے۔ جس کی وجہ سے خواتین ان مقابلوں میں شامل ہونے سے کافی خوش ہیں۔
ای ٹی وی بھارت نے جب کرکٹ میچ میں چوکے چھکے لگانے والی بوہرہ سماج کی خواتین سے بات چیت کی تو انہوں نے اپنے سماج کے مولانا صاحب کی تعریف کی اور بتایا کہ 'خود کو تندرست اور صحت مند رکھنے کے لیے ان کے سماج کی خواتین کو ہر قسم کے کھیل کود میں حصہ لینے کے لیے حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔'
بوہرہ سماج کی طرح خواتین کو تناؤ سے دور رکھنے اور تندرست رکھنے والے اس قدم پر دوسرے معاشرے کے لوگ بھی اگر اس قدم پر چلیں تو شاید خواتین کو دماغی تناؤ کے ساتھ ساتھ دیگر بیماریوں سے نجات مل سکتی ہے جس کے لیے بوہرہ سماج کی طرح دیگر سماج کو بھی آگے آنے کی ضرورت ہوگی۔