گزشتہ دنوں بی جے پی کے رکن اسمبلی آکاش وجئے ورگیہ نے میونسپل کارپوریشن کے افسر کی کرکٹ بیٹ سے پٹائی کر دی تھی، جس کے باعث انھیں چار دنوں تک جیل میں رہناپڑاتھا۔
وجئے ورگیہ کی اس حرکت پر اروند بھدوریا کا کہنا ہے کہ آکاش نے جس طرح سے میونسپل کارپوریشن کے ملازمین پرحملہ کیا وہ زیب نہیں دیتا ہے کہ ایک رکن اسمبلی اس طرح کی حرکت کرے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کسی بھی غلط کام کو بڑھاوا نہیں دیتی۔اس لیے میں امید کرتا ہوں کہ ان کے خلاف پارٹی کوئی ٹھوس قدم اٹھائے گی تاکہ کوئی دوسرا ایسی حرکت دوبارہ نہ کر سکے۔
اروند بھدوریا نے جبل پور میں واضح کر دیا ہے کہ انھیں حالیہ عام انتخابات میں جھابوا نیماڑ علاقے میں ایک خاص ذات کے افراد نے ہماری پارٹی کو ووٹ نہیں دیا۔
اس لئےاس ذات کے رہنماؤں کو پارٹی میں شامل کیا جائے گا۔تاکہ مستقبل میں اس ذات کے لوگ پارٹی کی مخالفت نہ کریں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں ذات کی بنا پر بھی رہنماؤں کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ بی جے پی کی رکنیہ مجلس میں یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی اس بار پورے ملک میں تقریبا 18کروڑ اراکین تشکیل دینے جارہی ہے۔
اس بڑے کام کے لیےمدھیہ پردیش میں تقریبا 10ہزارفعال کارکن اپنا گھر چھوڑکر پارٹی کے لئے کام کریں گے۔آج بھلے ہی ہماری پارٹی اقتدار میں ہےلیکن اب عوام میں بی جے پی کو لیکر وہ رجحان نہیں دیکھنے کو مل رہا جیسا مودی حکومت کی پہلی مدت میں دیکھنے کو ملا۔