بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں کانگریس کے سابق وزیراعلی وجے سنگھ نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ریاست میں ہریانہ کے نوح کی طرح تیاریاں کر رہی ہے۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر دگ وجے سنگھ کا کہنا ہے کہ حکومت نے اقلیتی سماج کے ساتھ جس طرح نا انصافی اور مظالم ڈھائے ہیں، وہ انہوں نے اپنی زندگی میں آج تک نہیں دیکھے۔ کانگریس نے ہفتہ یعنی سنیچر کو شہر کے بی ایس ایس کالج میں لیگل مشاورت کا اہتمام کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ لیگل ویمرش میں دگ وجے سنگھ نے کہا کہ انہیں معلومات مل رہی ہے کہ مدھیہ پردیش میں فسادات کرانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ریاست میں ٹھیک اسی طرح سے فسادات کرائے جاسکتے ہیں جیسا کہ ہریانہ کے نوح میں ان لوگوں نے کروایا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی سمجھتی ہے کہ آج ہمارے خلاف بہت زیادہ ناراضگی ہے۔ وہی اس پروگرام میں ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ اور دگ وجے سنگھ نے وکلاء کے مسائل سنے۔ اس موقع پر وکلاء نے ایڈوکیٹ پروٹیکشن ایکٹ کے نافذ، ٹینشن اسکیم، ہیلتھ انشورنس، وظیفہ میں اضافہ اور تمام بار ایسوسیشنئز کہ بجلی کے بلوں کی معافی کا مطالبہ کیا۔ وکیلوں کے لیے کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی ہو۔
مزید پڑھیں: کانگریس پارٹی کا کسانوں کے لیے بڑا تحفہ
دگ وجے سنگھ نے کہا کہ 2018 میں ویک تنخواہ نے کانگریس کی حمایت میں ہزاروں وکلاء کو کھڑا کیا، پھر ہم نے حکومت بنائی۔ ایک بار پھر سب سے زیادہ وکیل جڑے ہیں۔ اس سے امید ہے کہ ہم مکمل اکثریت سے حکومت بنائیں گے۔ اب ہمیں کوئی نہیں چھوڑے گا۔ اس بار ہم مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائیں گے۔ وہیں اس پروگرام میں کمل ناتھ کو مبارکباد دیتے ہوئے دگ وجے سنگھ نے کہا کہ انہوں نے یہ ڈیوٹی لگائی ہے کہ اجے بتہ اور ششان کانگریس کارکنوں کے لیے تحصیل سے لے کر سپریم کورٹ تک قانونی جنگ مفت لڑیں گے۔ واضح رہے کہ ریاست مدھیہ پردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس پارٹی لگاتار اجلاس میں حصہ لے رہی ہے اور عوام کو خطاب کر رہی ہے۔ اور کہیں نہ کہیں اس طرح بیانات سامنے آرہے ہیں۔