ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلی کمل ناتھ نے کہا کہ 'بی جے پی مافیاؤں کی مدد سے مدھیہ پردیش میں کانگریس حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہمیں اسمبلی میں مکمل اکثریت حاصل ہے جو ہم نے بجٹ کے دوران اور اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے دوران ثابت کر دی تھی'۔
وزیراعلی کے تبصرے کے بعد کانگریس نے بی جے پی پر ہریانہ کے گروگرام کے ایک ہوٹل میں کانگریس رکن اسمبلی اور آزاد قانون سازوں سمیت ممبران اسمبلی کو روکنے کا الزام عائد کیا ہے۔
کانگریس کے سینئر رہنما دگ وجے سنگھ نے کمل ناتھ حکومت کو گرانے کے لیے بی جے پی پر ہارس ٹریڈنگ کا سہارا لینے کا الزام لگایا ہے۔
دگ وجے سنگھ نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی نے اپنی پارٹی کے تینوں ارکان اسمبلی سمیت مدھیہ پردیش کے چار رکن اسمبلی کو بنگلور لے گئے ہیں۔
سنگھ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'کل رات بی جے پی کے ذریعہ دو چارٹر طیاروں کو بک کیا گیا تھا جس کے ذریعے ارکان اسمبلی کو بنگلور لے جایا گیا۔ ایک 9 سیٹوں والا طیارہ تھا جبکہ دوسرا 12 سیٹ والا تھا۔ 12 سیٹوں والے طیارے میں چار ارکان اسمبلی کو بنگلور لے جایا گیا تھا۔ ان میں سے کانگریس کے تین ارکان اسمبلی بِساہو لال سنگھ، رگھوراج کنسانا اور ہردیپ ڈانگ اور ایک آزاد رکن اسمبلی سریندر سنگھ تھے'۔
انہوں نے کہا کہ 'ان کے فون لے گئے تھے۔ انہیں بنگلورو لے جایا گیا تھا۔ کنسنا کو زبردستی جہاز میں سوار کیا گیا تھا۔ بِساہولال سنگھ کو بھی زبردستی ان کی مرضی کے خلاف لے جایا گیا تھا۔ ہم ان سے اب رابطہ نہیں کر سکتے'۔
کانگریس قائد نے سابق وزیراعلی شیو راج سنگھ چوہان، نروتم مشرا اور بی جے پی کے دیگر رہنماؤں پر ریاست میں سیاسی ہنگامہ آرائی کا الزام لگایا۔
سنگھ نے اس بات کی تردید کی ہے کہ پارٹی میں کوئی دراڑ پیدا ہوگئی ہے اور کہا کہ وزیر اعلی کمل ناتھ، جیوتی رادتیہ سندھیا اور مدھیہ پردیش کے تمام کانگریس قائدین متحد ہیں۔