بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو گوالیار ڈویژن سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ دراصل ریاست کے ضلع اشوک نگر کی منوگوالی اسمبلی حلقے سے تین بار رکن اسمبلی رہے آنجہانی دیش راج سنگھ یادو کے بیٹے یادویندر سنگھ یاد آج کانگریس میں شامل ہو گئے۔ ریاست کے کانگریس دفتر میں سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ اور ممبر آف راجیہ سبھا دگ وجے سنگھ نے انہیں کانگریس کی رکنیت دلائی۔ اس موقعے پر کانگریس کے صوبائی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے کہا کہ آج بڑی خوشی کا دن ہے کہ یادویندر سنگھ یادو آج کانگریس میں شامل ہو گئے ہیں۔ جو کہ ضلع پنچایت کے تین بار سے صدر ہیں اور ابھی بھی صدر کے عہدے پر فائز ہیں۔ اور انہوں نے اپنے دل سے یہ طے کیا نہ کہ ان پر کسی طرح کا دباؤ ڈالا گیا۔ انہیں کسی بھی طرح کا لالچ نہیں دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے دل سے طے کیا کہ ریاست مدھیہ پردیش کے مستقبل کو اچھا بنانے کی غرض سے کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔
کانگریس پارٹی میں شمولیت کے بعد یادویندر سنگھ یادو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرے والد صاحب سنگ کی زمانے سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکن رہے ہیں۔ اور انہوں نے بہت چھوٹی سطح سے بھارتیہ جنتا پارٹی کو کھڑا کرنے میں بڑی محنت کی وہ ضلع کے صدر بھی رہے اور بھارتیہ جنتا پارٹی میں کئی عہدوں پر فائز رہے۔ اور بہت محنت کے ساتھ بھارتیہ جنتا پارٹی کو دونوں ضلعوں میں مضبوط کیا۔ اور لگاتار بھارتیہ جنتا پارٹی سے اس اسمبلی حلقے سے رکن اسمبلی رہے۔ اور ہمارے اہل خانہ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کی بہت خدمت کی ہے۔ لیکن پچھلے تین سال میں جب سے سندھیا بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوئے ہیں تب سے لے کر اب تک بھارتیہ جنتا پارٹی کے وہ لیڈران اور کارکنان جنہوں نے ضلع اشوک نگر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو کھڑا کیا انہیں لگاتار فراموش کیا جا رہا ہے۔ ان کے ساتھ دوم درجے کا رویہ اپنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ دنوں دن بدعنوانیاں بڑھتی جا رہی ہیں۔ ضلع اشوک نگر میں حالات یہ ہوگئے ہیں کہ 5 سے 7 کلومیٹر شہر کے باہر پسماندہ طبقات کی زمینوں پر ناجائز طریقے سے قبضہ کیا جا رہا ہے۔ شہر میں بڑی بڑی کالونیاں کاٹی جا رہی ہیں اور وہ بھی نیم قاعدوں کے خلاف کیا جارہا ہے، انہوں نے کہا کہ اشوک نگر میں حالات اس قدر خراب ہوگئے ہیں کہ آج سے پانچ سال پہلے جن کے پاس انتخابات لڑنے کے لیے پیسے نہیں تھے وہ اب کروڑوں کے مالک بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع اشوک نگر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران اور کارکنان کے ذریعہ بدعنوانیاں ایک الگ ہی سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان سب حالات سے ہمیں بےچینی محسوس ہوئی اور ہمارے کارکنان اور ہم سے جڑے ہوئے لوگوں کو کسی بھی کسی طرح سے پریشان کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب میں نے ہمارے کارکنان اور اپنے اسمبلی حلقے کی عوام سے بات کی تو سبھی کی ایک ہی رائے تھی کہ ہمیں کانگریس پارٹی میں شامل ہو جانا چاہیے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے اپنے کارکنان کے ساتھ کانگریس پارٹی میں شمولیت لے لی ہیں۔ واضح رہے کہ ریاست مدھیہ پردیش میں 8 مہینے بعد اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ جس کے مدنظر کانگریس پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی جہاں خود کو مضبوط بنانے میں لگی ہے۔ تو وہیں ان دونوں پارٹی کے لیڈران اور کارکنان خود کو ثابت کرنے میں پارٹیوں کی ادلا بدلی کرنے میں مصروف ہیں۔