ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں شہریت بہت ترمیمی قانون کے خلاف لگاتار احتجاج جاری ہے اس لیے بھوپال میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے لیکن اس کے باوجود بھوپال کے اقبال میدان پر سماجی تنظیموں کے ساتھ طلباء اور دوسرے مذاہب کے قائدین نے احتجاج کر کے اس متنازع قانون کو رد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھوپال کی سماجی کارکن شیوانی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم ہر روز سڑکوں پر نکلیں گے جب تک اس قانون کو واپس نہیں لے لیا جاتا، ہمیں ایسی حکومت بالکل منظور نہیں جو مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرے اور دو مزاہتب کے مابین خلیج پیدا کرے۔
وہیں اس احتجاج میں شامل جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ سارا خان نے اپنی آپ بیتی کو سناتے ہوئے کہا 'ہم پر پولیس نے حملہ کیا تھا نا کہ طلباء نے۔
سارا نے مزید کہا کہ 'طلباء کو پیٹنے کے ساتھ ساتھ کالج کی پراپرٹی کو بھی نقصان پہنچایا گیا-
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت ملک گیر سطح پر جاری ہے اور تقریباً ہر ریاست مین اس کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔