ریاست مدھیہ پردیش میں 20 نومبر کو گایوں کے تحفظ اور ان کی نسل کے فروغ کے لیے پہلی بار گئو کیبینیٹ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ جس میں گائے کے تحفظ اور ان کے فروغ کے لیے کئی فیصلے لیے گئے۔
گئو کیبینیٹ وزیراعلی شیوراج سنگھ چوہان کی صدارت میں ہوئی، جس میں طے کیا گیا کہ مویشیوں کی پرورش اور ان پر تحقیق کے لیے علیحدہ سینٹر بنائے جائیں گے۔
وہیں گئو شالا کی دیکھ ریکھ اب سیلف ہیلپ گروپ کو دی جائے گی- شہری علاقوں میں میں بے سہارا گایوں کے تحفظ کے لیے شہری حصے کو جوڑا جائے گا اور گئو شالاؤں کو پوری طرح کی آزادی دی جائے گی۔
گایوں سے حاصل ہونے والی اشیاء کا کس طرح سے بہتر استعمال کیا جائے اس کے لیے مشورے لے کر کام شروع کیا جائے گا۔ وزیراعلی نے کہا ملک اور صوبے میں کئی گئو شالائیں ہیں جو بہت کام کر رہی ہیں اور اس کام میں محکمہ مویشی پروری ہی نہیں بلکہ اور بھی محکموں کی ذمہ داری طے کی جائے گی۔
اس کیبینیٹ میں وزیر اعلی نے کہا کہ گائے کا دودھ بہت فائدہ مند ہوتا ہے اور بچوں میں ہونے والی غذائیت کی بیماری میں بھی فائدہ مند ہے۔ اسی طرح گائے کے گوبر کے صحیح استعمال سے پیڑوں کی کٹائی میں بھی کمی ہوگی۔
انہوں نے کہا اب گائے کے تحفظ اور ان کے فروغ کے لیے کام بہت اچھے طریقے سے کیے جائیں گے کیونکہ اب تک جو بھی سرکار ملک اور صوبے میں آئی اس نے گائے کے لیے وہ قدم نہیں اٹھائے جو بھارتیہ جنتا پارٹی کی یہ صوبائی حکومت اٹھا رہی ہے۔