ETV Bharat / state

لڑکیوں کی شادی کی عمر میں تبدیلی کی تجویز پر عوام کی رائے

پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کی تیاریاں تقریباً مکمل ہوچکی ہیں اور امید ہے کی اس اجلاس میں لڑکیوں کی شادی کی عمر میں تبدیلی کا موضوع اہم ہو سکتا ہے اس بات پر عوام کا ملا جلا ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔

girls marriage
girls marriage
author img

By

Published : Sep 7, 2020, 10:07 PM IST

سنہ 1929 میں شاردا کمیشن کی سفارش پر لڑکیوں کی شادی کی عمر 14 برس اور لڑکوں کی شادی کی عمر 18 برس ہوگی، یہ قانون بنایا گیا تھا- جس میں سنہ 1978 میں ترمیم کی گئی اور لڑکیوں کی شادی کی عمر کو بڑھا کر 18 برس اور لڑکوں کی شادی کی عمر کی 21 برس طے کر دی گئی-

عوام کی رائے

وہیں لڑکپن میں ہونے والی شادیوں سے سختی سے نمٹنے اور اس پر پابندی عائد کرنے کے لیے سنہ 2006 میں سخت قانون بنا اور اس کے بعد اب یہ موقع ہے جب لڑکیوں کی شادی کی عمر 18 سے بڑھا کر 21 برس کئے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے جب اس معاملے پر لوگوں سے بات کی تو ان کا کہنا ہے شادی کی عمر بڑھانے سے لڑکیوں کو پڑھنے لکھنے اور مستقبل سنوارنے کا زیادہ موقع ملے گا۔

وہیں اگر ہم مسلم طبقے کی بات کریں تو وہ لڑکیوں کی جلد شادی کرنا پسند کرتے ہیں اس لیے عمر میں اضافہ کرنے کی بجائے لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ پڑھ لکھ کر آگے کی زندگی سمجھیں اور شادی تب کی جائے جب لڑکی امور خانہ داری اور دیگر گھریلو ذمہ داریوں کو اچھی طرح سمجھ سکے۔

سماجی کارکن ثمر خان کا کہنا ہے کہ 'یہ ایک اچھی پہل ہوگی اور ہم اس کا استعمال کرتے ہیں کیونکہ اب لڑکیوں کے پاس اور مزید 4 برس ہوں گے خود کو ثابت کرنے کے لیے۔

وہیں دوسری جانب ماہر تعلیم قاضی عظمت شاہ کا کہنا ہے کہ 'موجودہ دور میں لڑکیاں، لڑکوں سے کم نہیں ہیں اور اگر شہر کی بہ نسبت گاؤں کی بات کی جائے تو وہاں کی روایت اور ماحول شہروں جیسا نہیں ہوتا اس لیے ضروری تھا کہ حکومت اس معاملے میں لوگوں کی بھی رائے لیتی کیوں کی بہت سی جگہوں پر ابھی بھی حکومت کی جانب سے سہولیات برابر پہنچائی نہیں گئی ہیں۔

ماہر امراض نسواں دیویا مشرا کے مطابق یہ ایک اچھا فیصلہ ثابت ہوگا-کیونکہ آج کے بچے ذہنی طور سے جلدی شادی کے لیے تیار نہیں ہوتے ہیں ان کا ماننا ہے کہ جب لڑکی ذہنی طور سے تیار ہوگی تو وہ اپنے گھر کے ساتھ بچوں کی پرورش بھی اچھی طرح کرسکتی ہے-

سنہ 1929 میں شاردا کمیشن کی سفارش پر لڑکیوں کی شادی کی عمر 14 برس اور لڑکوں کی شادی کی عمر 18 برس ہوگی، یہ قانون بنایا گیا تھا- جس میں سنہ 1978 میں ترمیم کی گئی اور لڑکیوں کی شادی کی عمر کو بڑھا کر 18 برس اور لڑکوں کی شادی کی عمر کی 21 برس طے کر دی گئی-

عوام کی رائے

وہیں لڑکپن میں ہونے والی شادیوں سے سختی سے نمٹنے اور اس پر پابندی عائد کرنے کے لیے سنہ 2006 میں سخت قانون بنا اور اس کے بعد اب یہ موقع ہے جب لڑکیوں کی شادی کی عمر 18 سے بڑھا کر 21 برس کئے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے جب اس معاملے پر لوگوں سے بات کی تو ان کا کہنا ہے شادی کی عمر بڑھانے سے لڑکیوں کو پڑھنے لکھنے اور مستقبل سنوارنے کا زیادہ موقع ملے گا۔

وہیں اگر ہم مسلم طبقے کی بات کریں تو وہ لڑکیوں کی جلد شادی کرنا پسند کرتے ہیں اس لیے عمر میں اضافہ کرنے کی بجائے لوگوں میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ پڑھ لکھ کر آگے کی زندگی سمجھیں اور شادی تب کی جائے جب لڑکی امور خانہ داری اور دیگر گھریلو ذمہ داریوں کو اچھی طرح سمجھ سکے۔

سماجی کارکن ثمر خان کا کہنا ہے کہ 'یہ ایک اچھی پہل ہوگی اور ہم اس کا استعمال کرتے ہیں کیونکہ اب لڑکیوں کے پاس اور مزید 4 برس ہوں گے خود کو ثابت کرنے کے لیے۔

وہیں دوسری جانب ماہر تعلیم قاضی عظمت شاہ کا کہنا ہے کہ 'موجودہ دور میں لڑکیاں، لڑکوں سے کم نہیں ہیں اور اگر شہر کی بہ نسبت گاؤں کی بات کی جائے تو وہاں کی روایت اور ماحول شہروں جیسا نہیں ہوتا اس لیے ضروری تھا کہ حکومت اس معاملے میں لوگوں کی بھی رائے لیتی کیوں کی بہت سی جگہوں پر ابھی بھی حکومت کی جانب سے سہولیات برابر پہنچائی نہیں گئی ہیں۔

ماہر امراض نسواں دیویا مشرا کے مطابق یہ ایک اچھا فیصلہ ثابت ہوگا-کیونکہ آج کے بچے ذہنی طور سے جلدی شادی کے لیے تیار نہیں ہوتے ہیں ان کا ماننا ہے کہ جب لڑکی ذہنی طور سے تیار ہوگی تو وہ اپنے گھر کے ساتھ بچوں کی پرورش بھی اچھی طرح کرسکتی ہے-

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.