یہ تو طے ہے کہ ہر شخص کو موت آنی ہے اور اس کے لیے دو گز زمین بھی مختص ہے لیکن آپ سوچیں کہ بغیر سانس تھمے ہی اگر کسی کی قبر کھود دی جائے تو یہ اس پر کس قدر ناگوار گزرے گا۔
بھوپال میں قبل از موت ہی قبریں کھودی جا رہی ہیں تاکہ جیسے ہی بے جان جسم آئے اسے دفن کرنے میں ذرا دیر نہ ہو، دلیلیں بہت دی جا سکتی ہے کہ مذہب کہتا ہے کہ جیسے ہی انسانی جسم لاش میں بدل جائے اس کی جتنی جلد ہو تدفین کردو۔
ہسپتال میں پڑے ایک ایک پل ٹھیک ہونے کے انتظار میں گزر رہے ان لوگوں کو جب پتا لگے گا کہ ان کے لیے قبریں کھودی جا چکی ہیں تو ان پر کیا بیتے گی۔
بھوپال میں کورونا وائرس سے ہونے والی مسلم سماج کے لوگوں کی موت کی آخری رسومات جھدھا قبرستان (جہانگیر آباد) میں ہوگی، یہ ضلع انتظامیہ نے طے کیا ہے اور اب تک یہاں کورونا وائرس سے ہوئی ہلاک 30 افراد کی تدفین ہوچکی ہے اور قبرستان انتظامیہ کے مطابق یہاں لگاتار میتوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہے