جیسے ہی پوری دنیا میں کورونا وائرس کی وبا نے اپنا اثر دکھانا شروع کیا، اس سے بھارت بھی اچھوتا نہیں رہا اور لگاتار بڑھتے انفیکشن کے چلتے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا تاکہ اس سے بچا جا سکے۔
لیکن روک تھام کے باوجود اس کا اثر بڑھتا گیا اور اس وبا سے لوگ لگاتار متاثر ہوتے رہے۔
اس وائرس کے چلتے لوگوں کی موت کی تعداد میں اضافہ ہوا۔ ساتھ ہی اس کے چھونے سے ہاتھ لگانے سے انفیکشن کے ڈر کی وجہ سے مریضوں کو الگ رکھا گیا اور کورونا وائرس سے مرنے والوں کو بھی گھر نہ لے جا کر سیدھے قبرستان پہنچایا جانے لگا۔
جسے دیکھتے ہوئے بھوپال کے نوجوانوں کی تنظیم بی بی ایم گروپ سامنے آئی اور اس گروپ نے کورونا سے مرنے والوں کو اور ایسے لوگ جو ڈر کر اپنے مرنے والوں کو تدفین کے لیے ہاتھ نہیں لگا رہے تھے۔
ان کی ذمہ داری لی اور اسلام کے طریقے سے سے ان کی آخری رسومات کو پورا کرنا شروع کیا۔
بھوپال کے جہانگیر آباد قبرستان کو کووڈ۔ 19 سے متاثرین کے لیے مختص کی گئی اور بی ایم گروپ کے صدر کی ذمہ دار یہاں اپنی خدمات دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
'راحت اندوری کی رحلت سے اردو زبان و ادب کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا'
یہ گروپ لوگوں کو آخری منزل تک پہنچانے کا کام کر رہے ہیں، یہی نہیں اس گروپ کے لوگوں نے بھوپال کے شمشان گھاٹ پر بھی اپنی خدمات کو انجام دے رہے ہیں، تاکہ لوگوں کو پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے۔