ETV Bharat / state

بھوپال: بزم سحر کے زیر اہتمام مشاعرہ

author img

By

Published : Apr 7, 2021, 12:15 PM IST

Updated : Apr 7, 2021, 12:26 PM IST

بھوپال کی تنظیم بزم سحر کے زیر اہتمام مشاعرے کا اہتمام کیا گیا جس میں بھوپال اور اطراف کے شعرا نے اپنے بہترین کلام پیش کیے۔

bazm e sehar mushaira held in bhopal
بزم سحر کے زیر اہتمام مشاعرہ منعقد

مدھیہ پردیش کی تنظیم بزم سحر کے زیر اہتمام مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں بھوپال اور بھوپال کے اطراف کے شعرا حضرات نے شرکت کی۔

دیکھیں ویڈیو

یہ تنظیم اردو زبان کی فلاح اور اس کے فروغ کے لیے پروگرام منعقد کرتی رہتی ہے۔ اس سلسلے میں شاندار محفلِ مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا۔

مشاعرے میں پیش کیے گئے کچھ منتخب اشعار پیش خدمت ہیں:


پہلے مسکراتی ہے چشمِ نیم خوابیدہ
پھر مجھے رلاتی ہے چشمِ نیم خوابیدہ

جانے کون چپکے سے آ کے روک لیتا ہے
پاس جب بلاتی ہے چشمے نیم خوابیدہ

کس طرح بتاؤں میں ہر گھڑی میرے دل پر
بجلیاں گراتی ہے چشم نیم خوابیدہ
-ایس ایم سراج

اپنا انداز یو جدا رکھنا
کچھ نہ کہنے کا حوصلہ رکھنا

سب نے چاہا ہے ہنستے پھولوں کو
مسکراہٹ کا سلسلہ رکھنا
- اے ایس کے شہنشاہ

ذرا بھی روشنی بالکل ہوا نہیں آتی
کہاں ہوں قید کسی کی صدا نہیں آتی

تضاد کتنا ہے کتھنی میں اور کرنی میں
بتاؤ تم کو ذرا بھی حیا نہیں آتی۔

میں سیدھی سادھی سی ادنیٰ سی شاعر ہوں مجھے
مشاعروں کی کوئی بھی ادا نہیں آتی
- پارو خان پروین

محروم وراثت سے ہے حقدار مسلسل
قبضہ جو کیے بیٹھے ہیں اغیار مسلسل

ہو جرم کسی کا وہ کسی کی ہو شرارت
ٹہرائے گئے ہیں ہم خطاوار مسلسل

مڑ مڑ کے بھی دیکھا اسے رک رک کے بھی دیکھا
حسرت بھری نظروں سے لگا تار مسلسل
- عظیم اثر

ہماری خیر و خبر کو وہ گھر نہیں آئے
کبھی جو آئے بھی تو وقت پر نہیں آئے

جو ہمسفر تھے میرے مجھ پر وقت پڑھنے پر
وہ آس پاس کہیں بھی نظر نہیں آئے

نظر کے سامنے منزل ہے اور پا نہ سکوں
کوئی سفر کبھی اس موڑ پر نہیں آئے
-شعیب خان

شام ہوتے ہی لب راہ بچھائے ہوئے لوگ
ہم ہیں خود اپنے بدن پر بھی اڑھائے ہوئے لوگ

وقت کے چہرے سے مٹ کر بھی نہیں مٹ سکتے
ہم ہے رگ رگ میں زمانےکی سمائے ہوئے لوگ
- ڈاکٹر احسان

اداس اداس ہے انسان ہر ایک چہرہ فق
یہ شہر شہر ہے یا دشت ہے ہے یہ لق و دق

پھر احتجاج کے رستے پہ کیوں چلیں گے ہم
ہمیں جو ملتا رہے اب آپ سے ہمارا حق
- ڈاکٹر اعظم

کیا دور مصیبت ہے کہ جینا مشکل
ساتھی کی نگاہوں سے ہے جینا مشکل

پھرتے ہیں لیے چاک جگر یا میکش
کہتے ہیں کہ رفوگر سینہ مشکل

آپ کی ہم زبان نہیں ہوں میں
ہاں مگر بے زباں نہیں ہوں میں
- صبیحہ صدف

دیپ برعکس ہوا ہم نے جلا رکھا ہے
اور محافظ بھی ہوا ہی کو بنا رکھا ہے

منبر عشق پہ دل رکھ دیا ہم نے اپنا
معبدِ عشق میں سر کو بھی جھکا رکھا ہے

اب وہ پہلی سےی رفاقت نہ وہ امید وفا
گو تعلق ابھی دونوں نے روا رکھا ہے
- اکبر عابد

ہر مسئلہ کا بہتر پہلو تلاش کرنا
کاغذ کے پھولوں میں خوشبو تلاش کرنا

تم مطمئن نہ ہونا ہواؤں کی اس ہنسی سے
آنکھوں میں بھر کر بھی آنسو تلاش کرنا

مایوس ہو نہ جانا تاریکیوں سے ہر گز
تدبیر و حوصلے سے جگنو تلاش کرنا
- پرویز اختر


مدھیہ پردیش کی تنظیم بزم سحر کے زیر اہتمام مشاعرے کا انعقاد کیا گیا جس میں بھوپال اور بھوپال کے اطراف کے شعرا حضرات نے شرکت کی۔

دیکھیں ویڈیو

یہ تنظیم اردو زبان کی فلاح اور اس کے فروغ کے لیے پروگرام منعقد کرتی رہتی ہے۔ اس سلسلے میں شاندار محفلِ مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا۔

مشاعرے میں پیش کیے گئے کچھ منتخب اشعار پیش خدمت ہیں:


پہلے مسکراتی ہے چشمِ نیم خوابیدہ
پھر مجھے رلاتی ہے چشمِ نیم خوابیدہ

جانے کون چپکے سے آ کے روک لیتا ہے
پاس جب بلاتی ہے چشمے نیم خوابیدہ

کس طرح بتاؤں میں ہر گھڑی میرے دل پر
بجلیاں گراتی ہے چشم نیم خوابیدہ
-ایس ایم سراج

اپنا انداز یو جدا رکھنا
کچھ نہ کہنے کا حوصلہ رکھنا

سب نے چاہا ہے ہنستے پھولوں کو
مسکراہٹ کا سلسلہ رکھنا
- اے ایس کے شہنشاہ

ذرا بھی روشنی بالکل ہوا نہیں آتی
کہاں ہوں قید کسی کی صدا نہیں آتی

تضاد کتنا ہے کتھنی میں اور کرنی میں
بتاؤ تم کو ذرا بھی حیا نہیں آتی۔

میں سیدھی سادھی سی ادنیٰ سی شاعر ہوں مجھے
مشاعروں کی کوئی بھی ادا نہیں آتی
- پارو خان پروین

محروم وراثت سے ہے حقدار مسلسل
قبضہ جو کیے بیٹھے ہیں اغیار مسلسل

ہو جرم کسی کا وہ کسی کی ہو شرارت
ٹہرائے گئے ہیں ہم خطاوار مسلسل

مڑ مڑ کے بھی دیکھا اسے رک رک کے بھی دیکھا
حسرت بھری نظروں سے لگا تار مسلسل
- عظیم اثر

ہماری خیر و خبر کو وہ گھر نہیں آئے
کبھی جو آئے بھی تو وقت پر نہیں آئے

جو ہمسفر تھے میرے مجھ پر وقت پڑھنے پر
وہ آس پاس کہیں بھی نظر نہیں آئے

نظر کے سامنے منزل ہے اور پا نہ سکوں
کوئی سفر کبھی اس موڑ پر نہیں آئے
-شعیب خان

شام ہوتے ہی لب راہ بچھائے ہوئے لوگ
ہم ہیں خود اپنے بدن پر بھی اڑھائے ہوئے لوگ

وقت کے چہرے سے مٹ کر بھی نہیں مٹ سکتے
ہم ہے رگ رگ میں زمانےکی سمائے ہوئے لوگ
- ڈاکٹر احسان

اداس اداس ہے انسان ہر ایک چہرہ فق
یہ شہر شہر ہے یا دشت ہے ہے یہ لق و دق

پھر احتجاج کے رستے پہ کیوں چلیں گے ہم
ہمیں جو ملتا رہے اب آپ سے ہمارا حق
- ڈاکٹر اعظم

کیا دور مصیبت ہے کہ جینا مشکل
ساتھی کی نگاہوں سے ہے جینا مشکل

پھرتے ہیں لیے چاک جگر یا میکش
کہتے ہیں کہ رفوگر سینہ مشکل

آپ کی ہم زبان نہیں ہوں میں
ہاں مگر بے زباں نہیں ہوں میں
- صبیحہ صدف

دیپ برعکس ہوا ہم نے جلا رکھا ہے
اور محافظ بھی ہوا ہی کو بنا رکھا ہے

منبر عشق پہ دل رکھ دیا ہم نے اپنا
معبدِ عشق میں سر کو بھی جھکا رکھا ہے

اب وہ پہلی سےی رفاقت نہ وہ امید وفا
گو تعلق ابھی دونوں نے روا رکھا ہے
- اکبر عابد

ہر مسئلہ کا بہتر پہلو تلاش کرنا
کاغذ کے پھولوں میں خوشبو تلاش کرنا

تم مطمئن نہ ہونا ہواؤں کی اس ہنسی سے
آنکھوں میں بھر کر بھی آنسو تلاش کرنا

مایوس ہو نہ جانا تاریکیوں سے ہر گز
تدبیر و حوصلے سے جگنو تلاش کرنا
- پرویز اختر


Last Updated : Apr 7, 2021, 12:26 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.