اورنگ آباد: کہتے ہیں کہ دنیا محبت کے اطراف میں گھومتی ہے۔ مگر کبھی کبھی سماج میں نفرت کا زور اتنا بڑھ جاتا ہے کہ محبت بھی اس کے سامنے سرجھکانے پر مجبور ہوجاتی ہے۔ تاہم اسی درمیان آپی بھائی چارے ایک ایک خبر سامنے آئی ہے، جہاں مقامی مسلمانوں نے بردران وطن کے جذبے کا خیال رکھتے ہوئے عید کے دن قربانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ برادران وطن کا تہوار اشاڑی اکادشی بھی 10 جولائی کو ہے جس کے پیش نظر مسجد انتطامیہ نے عید الاضحیٰ کے روز قربانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ Aurangabad Residents Decide not to Sacrifice
سنت ابراہیمی کی ادائیگی کے بغیر عیدالاضحیٰ کا تصور محال ہے، لیکن اورنگ آباد سے پندر کلو میٹر کے فاصلے پر واقع چھوٹا پنڈھر پور کے مسلمانوں نے عید کے دن قربانی نہیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 20 سے 25 ہزار کی آبادی پر مشتمل پنڈھر پور گاؤں ہندو مسلمانوں کی آبادی ملی جلی ہے۔ جہاں صدیوں سے ہندو مسلم آپسی بھائی چارہ کے ساتھ رہتے آرہے ہیں۔ اس گاؤں میں کبھی کوئی فرقہ وارانہ کشیدگی نہیں ہوئی۔
پنڈھر پور ایک قدیم مندر ہے جو وٹھل رکمنی کے نام سے مشہور ہے۔ اسی مندر میں اشاڑی اکادشی کے موقع پر پورے مراٹھواڑاہ سے لاکھوں کی تعداد میں عیقدت مند آتے ہیں اور گاؤں میں میلہ لگتا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب گاؤں میں اِکادشی اور عید الاضحی ایک ہی دن ہے، اشاڑی اکادشی کی وجہ سے گاؤں کے مسلانوں نے عید الاضحی کے دن قربانی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مسلمانوں کے فیصلے پر ہندو سماج کے لوگوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے خوش آئند قدم قرار دیا ہے۔
مقامی ہندوں کا کہنا ہے عید کے روز قربانی سے اجتناب کا فیصلہ کتنا مناسب ہے اس سے قطع نظر، آپسی بھائی چارے اور باہمی احترام کے جذبے سے جو قدم اٹھایا گیا ہے اس کی ستائش ہونی چاہیے، کیونکہ ملک کو آپسی اتحاد کی آج جتنی ضرورت ہے اس کے لیے یہ قدم انتہائی خوش آئند ہے۔ پنڈھر پور کے مسلمانوں نے ملک بھر کو یہی پیغام دیا ہے۔