راجستھان کے ضلع الور میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں مذہبی رہنما آچاریہ دھرمیندر نے کہا کہ 'مسلم پیشوا محمد صاحب نے گائے کے گوشت کو بیماری کا گھر اور گائے کے دودھ کو امرت بتایا ہے۔'
انہوں نے ہجومی تشدد کے واقعات کے تعلق سے کہا کہ 'گائے ہماری ماں ہے اور ماں کو مارنے والوں کے ساتھ ایسا ہی ہونا چاہیے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ملک میں گائے کو مارنے والے لوگوں کو پھانسی کی سزا ملنی چاہیے۔ اس کے لیے الگ سے قانون اور فاسٹ ٹریک کورٹ بنانا چاہیے لیکن جس ملک میں مرکزی حکومت گائے کا گوشت برآمد کرکے ڈالر کماتی ہو۔ اس ملک میں ایسا قانون نہیں بن سکتا ہے۔'
انہوں نے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ '56 انچ کے سینے والے ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے آج تک گائے ماتا کی جے نہیں کہا۔'