ضلع اندور میں ڈوبنے کی وجہ سے دو الگ الگ حادثات پیش آئے ہیں۔ پہلا واقعہ سپراندی کے ڈیم کنارے پیش آیا،جہاں دو بچے نہا رہے تھے۔وہیں دوسرا معاملہ بنڑیا تالاب میں پیش آیا، جہاں ایک 74 سالہ خاتون کی لاش برآمد کی گئی ہے۔
اطلاع کے مطابق سپراندی کے ڈیم میں نہانے کےلیے تین بچےگئے تھے، جس مین سے نہاتے وقت 12 سالہ امین کا پیر کا پھسل گیا اور وہ گہرے پانی میں چلایا گیا۔وہیں امین کو ڈوبتا ہوا دیکھ 10 سالہ شعیب نے امین کو بچانے کی کوشش کی لیکن دونوں ہی ڈوب گئے۔جب امین کا نو سالہ بھائی ارمان نے شور مچا کر مقامی لوگوں کو اس کی اطلاع دی تب تک بہت دیر ہوگئی تھی۔مقامی لوگوں کی مشقت کے بعد ڈیم سے شعیب کی لاش برآمد کی گئی ہے لیکن امین ابھی بھی لاپتہ ہے ۔
وہیں دوسرا معاملہ 74 سالہ چندر کالا جین کا ہے۔اطلاع کے مطابق چندرکالا جین گھر سے مندر کا بول کر نکلیں تھی، لیکن لوگوں نے بنڑیا تالاب میں ان کی لاش کو دیکھی، جس کے اطلاع پولیس کو دے دی گئی ہے۔
دونوں ہی معاملوں میں پولیس نے معاملہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ اس سال ضلع میں زبردست بارش ہوئی ہے جس کی وجہ سے آس پاس کی ندی اور تالاب لباب بھرے ہوئےہیں، جس سے گھومنے پھرنے والوں کو پانی کی گہرائی کا اندازہ نہیں ہوتا اور وہ اس طرح کے حادثے کا شکار ہوجاتے ہیں۔