ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں سرو دھرم سدبھاونا منچ کے ذمہ داران نے سرسید احمد خان Sir Syed Ahmed Khan کی یوم وفات پر شجرکاری کی۔ ذمہ داران نے کہا کہ سرید احمد کی تعلیمی خدمات کو بھلایا نہیں جاسکتا۔جس زمانے میں ان کی اس مہم کی مخالفت کی گئی پر انہوں نے اپنے تعلیمی مہم کو جاری رکھا اور تعلیمی میدان میں ایک انقلاب لایا گیا۔
بھوپال کے نوابوں نے بھی اس تعلیمی مہم پر اپنا بہترین کردار ادا کیا۔ بھوپال کی سکندر جہاں بیگم اور بھوپال کے آخری نواب حمید اللہ خان علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے چانسلر بھی رہے اور اپنی خدمات کو انجام دیا۔آج سرسید احمد خان کی کوششوں کا نتیجہ ہے کی پورے ملک میں تعلیم مشن کامیابی کے ساتھ چلایا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ سرسیداحمد خان کی یوم وفات پر بھوپال میں شجر کاری کرکے انہیں یاد کیا گیا۔ ساتھ ہی کے لئے مغفرت کی دعائیں بھی کی گئیں۔