کورونا وبا کے اس دور میں پوری دنیا میں جس طرح سے تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں، وہ واقعی حیرت انگیز ہیں۔ کورونا کی وجہ سے لوگوں کے معمولات، کام کاج، صحت اور تعلقات میں بھی تبدیلی آئی ہے۔ ایسا ہی ایک معاملہ مدھیہ پردیش میں سامنے آیا ہے۔
دراصل اندور میں طلاق لینے کے لیے فیملی کورٹ میں ایک مقدمہ چل رہا تھا لیکن اس دوران خاتون کا شوہر کورونا پازیٹیو ہوگیا۔ شوہر کے انفیکشن کی اطلاع ملنے کے بعد بیوی سے رہا نہیں گیا اور وہ خدمت کے لیے شوہر کے پاس آ گئی۔ اس دوران وہ خود بھی کورونا سے متاثر ہو گئی۔
طلاق کے لیے طویل عرصے سے عدالت کا چکر لگا رہے جوڑے کی آخر کار کورونا سے موت ہو گئی۔
معلومات کے مطابق متوفی جوڑے منیش اور نیہا کی شادی 20 نومبر 2003 کو ہوئی تھی اور دونوں کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔ 13 سال تک ساتھ رہنے کے بعد 7 اکتوبر 2016 کو شوہر اور بیوی نے اندور کی فیملی کورٹ میں طلاق کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
تاہم اس معاملے میں بیوی نیہا طلاق نہیں چاہتی تھی۔ تقریباً ساڑھے چار سال طلاق کا کیس چلنے کے بعد، اس معاملے میں حتمی سماعت ہونی تھی لیکن یہ سماعت کورونا کی وجہ سے نہیں ہوسکی۔
وہیں، نیہا کو علاج کے لیے اندور کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں 20 اپریل کو اس کی موت ہوگئی۔
واضح رہے کہ اس کے شوہر کی 16 اپریل کو کورونا انفیکشن سے موت ہوئی تھی۔
کورونا کی وجہ سے پیدا ہوئے حالات نے الگ ہونے کے خواہش مند اس جوڑے کو ایک کر دیا اور پھر موت نے دونوں کو جدا کر دیا، طلاق کی نوبت ہی نہیں آنے پائی۔