ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں وائرل بخار کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اس کی رفتار کا اندازہ اسی سے لگایا جاسکتا ہے کہ سب سے بڑے سرکاری حمیدیہ ہسپتال کے پیڈیاٹرک ڈیپارٹمنٹ میں 200 میں سے 150 بیڈ بھرے تھے۔ ہسپتال میں داخل زیادہ تر بچوں کو وائرل انفیکشن، نمونیا، ڈائریا، سانس لینے میں تکلیف کی شکایت ہے۔
پیڈیاٹرک ڈیپارٹمنٹ کے ایمرجنسی روم کے 5 بیڈ پر 10 بچوں کا علاج کیا جارہا ہے، یعنی ایک بیڈ پر دو بچوں کا علاج کیا جارہا ہے، اتنا ہی نہیں ایک ڈرپ اسٹینڈ پر چار بچوں کی سلائین کی بوتلیں ٹنگی ہیں۔
وہیں دوسری جانب دو پرائیویٹ ہسپتالوں کے چلڈرن وارڈ مکمل طور سے بھرگئے ہیں، شہر کے ایک سرکاری اور 3 غیر سرکاری ہسپتالوں میں وائرل بخار سے متاثر 50 نئے بچے بھرتی ہوئے ہیں، سب سے زیادہ 34 بچے حمیدیہ ہسپتال میں بھرتی ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:بھوپال میں وائرل بخار کا قہر، تقریباً 200 بچے ہسپتال میں بھرتی
کورونا وبا کی تیسری لہر کی انتباہ کے درمیان بچوں میں بڑھتا وائرل بخار باعث تشویش ہے۔ بھوپال کے 12 ہسپتالوں میں وائرل بخار سے متاثر 300 بچے بھرتی ہیں۔ وہیں مدھیہ پردیش کے شہر گوالیار میں وائرل بخار سے متاثر بچوں کی تعداد 270 تک پہنچ گئی ہے، یہاں کے ہسپتالوں کی حالت ایسی ہے کہ ایک بیڈ پر تین بچوں کا علاج چل رہا ہے۔