بھوپال: بھوپال ڈویژن میں سامنے آئے مبینہ راشن گھوٹالہ کے سلسلے میں 15 افسران اور ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے اور اس کی جامع جانچ شروع کر دی گئی ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق، فوڈ اینڈ سول سپلائی ڈپارٹمنٹ نے منگل کو بھوپال کی اس وقت کی ڈسٹرکٹ سپلائی کنٹرولر محترمہ جیوتی شاہ کے علاوہ 14 افسران اور ملازمین کو معطل کر دیا۔ دیگر معطل کیے گئے افراد میں سنتوش یوکی، ونے سنگھ، پرتاپ سنگھ، ستیہ پال سنگھ جدون، دنیش اہیروار اور ایل ایس گل شامل ہیں۔الزام ہے کہ ان لوگوں نے خوراک کی تقسیم کے معاملے میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں کیں۔Bhopal Ration Scam Case
ذرائع نے بتایا کہ اس کے علاوہ آٹھ ایسے افسران/ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے جنہوں نے معاملے میں غفلت برتی تھی۔ ان میں انیل تنتووے، سوربھ جین، انیل تیواری، سریش گجر، راجیش کھرے، انکیت ہنس، شرد پنچولی اور آشیش تومر شامل ہیں۔ ان کی پوسٹیں اسسٹنٹ سپلائی آفیسر اور جونیئر سپلائی آفیسر کے طور پر دی گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جسرام جاٹو، مینک چندیل، سید پرویز اور محترمہ رام کنیا کچاوا کے خلاف تحقیقاتی کام میں لاپرواہی برتنے پر چارج شیٹ جاری کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بھوپال ڈویژن میں پچھلے دو تین برسوں کے دوران غریبوں میں کروڑوں روپے کے راشن کی تقسیم میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔ زیادہ تر معاملات میں، متعلقہ مستحقین میں راشن تقسیم نہیں کیا گیا اور خوراک کی فراہمی کاغذ پر ہی مکمل ہو گئی۔ فوڈ اینڈ سول سپلائیز نے حال ہی میں اس معاملے کی ایک وسیع اور خفیہ تحقیقات کی۔ یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد محکمہ میں ہلچل مچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Manik Bhattacharya مانک بھٹاچاریہ کے ڈھائی ہزار قریبی لوگوں کو نوکریاں ملیں، ای ڈی
یواین آئی