ھار ضلع میں نیشنل بلائنڈنس کنٹرول پروگرام کے تحت 13 افراد کا موتیابین کا آپریشن کیا گیا تھا جبکہ آپریشن کے بعد انفیکشن کی وجہ سے 11 مریضوں کی بینائی چلی گئی۔
اس سلسلہ میں محکمہ صحت نے حرکت میں آتے ہوئے اندور آئی ہاسپٹل کے آپریشن تھیٹر کو سیل کردیا اور ہسپتال کے لائسنس کو رد کرنے کا اعلان کیا۔
محکمہ صحت کی جانب سے معاملہ کی جانچ کےلیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی اور تین دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اندور میں آپریشن کے بعد متعدد مریض بینائی سے محروم
ریاست مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں آپریشن کے بعد 11 افراد کی بینائی چلی گئی۔
اندور میں آپریشن کے بعد متعدد مریض بینائی سے محروم
ھار ضلع میں نیشنل بلائنڈنس کنٹرول پروگرام کے تحت 13 افراد کا موتیابین کا آپریشن کیا گیا تھا جبکہ آپریشن کے بعد انفیکشن کی وجہ سے 11 مریضوں کی بینائی چلی گئی۔
اس سلسلہ میں محکمہ صحت نے حرکت میں آتے ہوئے اندور آئی ہاسپٹل کے آپریشن تھیٹر کو سیل کردیا اور ہسپتال کے لائسنس کو رد کرنے کا اعلان کیا۔
محکمہ صحت کی جانب سے معاملہ کی جانچ کےلیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی اور تین دن میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
Intro:آپریشن کے بعد گی گیارہ لوگوں کی بنائی
Body:مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور آپریشن کے بعد گیارہ لوگوں کی بنائی چلی گئ
اندور: ھار ضلع میں قومی اندھاپن کنٹرول پروگرام کے تحت 13 موتی ابن مریضوں کو آپریشن کے لیے اندور آئی ہاسپٹل میں ایڈمٹ کیا گیا تھا آپریشن کے بعد انفیکشن سے پھیلی بیماری سے مریضوں نے اپنی آنکھوں کی بنائی گوائی محکمہ صحت نے اندور آئی ہاسپٹل کے آپریشن تھیٹر کو صل کرنے اور ہاسپیٹل کا لائسنس معطل کرنے کا اعلان کیا
پورے معاملے کے لیے جانچ کمیٹی تشکیل کی گئی ہے جس کو تین دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنا ہے وہی محکمہ صحت نے کہاں ہے کی متاثر مریضوں کا بہتر سے بہتر علاج کروایا جائے گا
پورا معاملہ یہ ہے
8 اگست قومی اندھاپن کنٹرول پروگرام کے تحت ھار ضلع کے 13 موتیابند مریضوں کو اندور آئی ہاسپٹل میں داخل کیا تھا
آپریشن کے بعد تین مریضوں کی چھٹی کردی گئی تھی باقی 11 مریضوں کو آنکھوں میں دھندلا پن ہونے کی وجہ سے روک لیا گیا تھا
مریضوں کی شکایت کے بعد جب ان کی آنکھوں میں دوائی ڈالی تو مریضوں نے شکایت کی کہ ہماری آنکھوں میں اندھیرا چھا رہا ہے تب ڈاکٹروں کی جانچ میں پتہ چلا کہ آپریشن کے بعد مریضوں کی آنکھوں میں انفیکشن ہوگیا ہے لہذا انفیکشن کے بعد مریضوں کی آنکھوں کی روشنی جانے کی اندیشہ ہے
محکمہ صحت نے کہا ہے کہ جن ڈاکٹروں کی لاپرواہی سامنے آئی ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی
مریضوں کے علاج کا پورا خرچہ اٹھائے گی حکومت
کمل نھ سرکار
پورا معاملہ وزیراعلی کو جب معلوم پڑا تو انہوں نے نے متاثر مریضوں کو جوید رام ہاسپیٹل میں اچھے علاج کے لیے داخل کرایا اور علاج کا پورا خرچ حکومت ادا کرے گی ساتھی مریضوں کو پچاس پچاس ہزار روپے کی معاوضہ دینے کا اعلان کیا پورے معاملے کلکٹر لوکیش جاٹوں نے بھی جانچ کے آرڈر دیئے ہیں جانچ اعلی افسران کرینگے اس بات کی بھی جانچ کی جائے گی کے مریضوں کا علاج اکسپٹ ڈاکٹروں کی ٹیم سے کرایا جائے چنئی کے سپیشلسٹ ڈاکٹر راجو رومن کو بھی علاج کے لیے بلایا گیا ہے
واضح رہے کی اندور آئی ہاسپٹل میں سال 2010 میں بھی یہاں آپریشن فیل ہوچکے ہیں تب یہاں 18 مریضوں کی انکھوں کی بنائی چلی گئی تھی جانچ کے بعد 24 جنوری 2011 کو ہسپتال کو موتیا بین آپریشن کے لئے پابندی لگا دی تھی
بائٹ
چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر اروین جٹیاں نے کہا
Conclusion:
Body:مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور آپریشن کے بعد گیارہ لوگوں کی بنائی چلی گئ
اندور: ھار ضلع میں قومی اندھاپن کنٹرول پروگرام کے تحت 13 موتی ابن مریضوں کو آپریشن کے لیے اندور آئی ہاسپٹل میں ایڈمٹ کیا گیا تھا آپریشن کے بعد انفیکشن سے پھیلی بیماری سے مریضوں نے اپنی آنکھوں کی بنائی گوائی محکمہ صحت نے اندور آئی ہاسپٹل کے آپریشن تھیٹر کو صل کرنے اور ہاسپیٹل کا لائسنس معطل کرنے کا اعلان کیا
پورے معاملے کے لیے جانچ کمیٹی تشکیل کی گئی ہے جس کو تین دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنا ہے وہی محکمہ صحت نے کہاں ہے کی متاثر مریضوں کا بہتر سے بہتر علاج کروایا جائے گا
پورا معاملہ یہ ہے
8 اگست قومی اندھاپن کنٹرول پروگرام کے تحت ھار ضلع کے 13 موتیابند مریضوں کو اندور آئی ہاسپٹل میں داخل کیا تھا
آپریشن کے بعد تین مریضوں کی چھٹی کردی گئی تھی باقی 11 مریضوں کو آنکھوں میں دھندلا پن ہونے کی وجہ سے روک لیا گیا تھا
مریضوں کی شکایت کے بعد جب ان کی آنکھوں میں دوائی ڈالی تو مریضوں نے شکایت کی کہ ہماری آنکھوں میں اندھیرا چھا رہا ہے تب ڈاکٹروں کی جانچ میں پتہ چلا کہ آپریشن کے بعد مریضوں کی آنکھوں میں انفیکشن ہوگیا ہے لہذا انفیکشن کے بعد مریضوں کی آنکھوں کی روشنی جانے کی اندیشہ ہے
محکمہ صحت نے کہا ہے کہ جن ڈاکٹروں کی لاپرواہی سامنے آئی ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی
مریضوں کے علاج کا پورا خرچہ اٹھائے گی حکومت
کمل نھ سرکار
پورا معاملہ وزیراعلی کو جب معلوم پڑا تو انہوں نے نے متاثر مریضوں کو جوید رام ہاسپیٹل میں اچھے علاج کے لیے داخل کرایا اور علاج کا پورا خرچ حکومت ادا کرے گی ساتھی مریضوں کو پچاس پچاس ہزار روپے کی معاوضہ دینے کا اعلان کیا پورے معاملے کلکٹر لوکیش جاٹوں نے بھی جانچ کے آرڈر دیئے ہیں جانچ اعلی افسران کرینگے اس بات کی بھی جانچ کی جائے گی کے مریضوں کا علاج اکسپٹ ڈاکٹروں کی ٹیم سے کرایا جائے چنئی کے سپیشلسٹ ڈاکٹر راجو رومن کو بھی علاج کے لیے بلایا گیا ہے
واضح رہے کی اندور آئی ہاسپٹل میں سال 2010 میں بھی یہاں آپریشن فیل ہوچکے ہیں تب یہاں 18 مریضوں کی انکھوں کی بنائی چلی گئی تھی جانچ کے بعد 24 جنوری 2011 کو ہسپتال کو موتیا بین آپریشن کے لئے پابندی لگا دی تھی
بائٹ
چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر اروین جٹیاں نے کہا
Conclusion:
Last Updated : Sep 27, 2019, 7:34 AM IST