ریاست مدھیہ پردیش کے چار اضلاع میں مختلف حادثات میں 10 افراد کی موت ہوگئی ہے، ضلع دموہ میں ایک گاڑی بے قابو ہوکر پلٹ گئی جس میں ایک معصوم بچی سمیت دو افراد ہلاک ہوگئے۔
وہیں ضلع شیو پور کے ایک کھیت میں تین لڑکیاں ایک تالاب میں ڈوب گئیں اور گوالیار ضلع کے ڈبرا میں ندی میں نہانے گئے دو بچے دم توڑ گئے۔ ضلع بالا گھاٹ کے واراثوانی تھانہ علاقہ میں زہریلے سانپ کے کاٹنے سے جھونپڑی میں سورہے نانا اور دو معذور معصوموں کی موت ہوگئی۔
دموہ جبل پور اسٹیٹ ہائی وے پر تیزرفتار گاڑی بے قابو ہوکر الٹ گئی جس کے بعد کار کو آگ لگ گئی۔ پولیس موقع پر پہنچ گئی زخمیوں کو کار سے باہر نکالا اور سبھی کو جبیرا کے کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں داخل کرایا گیا۔ علاج کے دوران ایک خاتون اور چار ماہ کی بچی دم توڑ گئی جبکہ ایک خاتون کو تشویشناک حالت میں جبل پور ریفر کردیا گیا۔ سب ایک شادی کی تقریب سے لوٹ رہے تھے۔
ضلع شیوپوری کے تھانہ ستن واڑا کے گاؤں ہتھیگڑا میں ایک کھیت میں تالاب میں ڈوبنے سے تین لڑکیوں کی موت ہوگئی، تینوں لڑکیاں یہ کہہ کر گھر سے چلی گئیں کہ انہیں جامن توڑنی ہے۔ اس کے بعد وہ گھر واپس نہیں آئیں جس کے بعد اہل خانہ نے ان کی تلاش شروع کردی، جب بچی نہیں ملی تو کنبہ کے افراد نے اس کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیا۔ پولیس سرچ آپریشن میں مصروف تھی، راتوں رات سرچ آپریشن کے بعد پولیس اور این ڈی آر ایف کی ٹیم نے تینوں لڑکیوں کی نعشیں گاؤں کے قریب پانی سے بھرے ایک بڑے گڑھے سے صبح نکال لیں۔
گوالیار ضلع کے ڈبرا میں ایک ندی میں نہانے گئے دو بچے ڈوبنے کے باعث دم توڑ گئے۔ نہاتے ہوئے دونوں بچے دریا کی گہرائی میں چلے گئے۔ بچے باپ کے ساتھ نہانے گئے تھے۔ اطلاع ملتے ہی گیجورہ پولیس موقع پر پہنچی اور گاؤں والوں کی مدد سے دونوں کی لاشیں ندی سے نکال دی گئیں۔ جاں بحق ہونے والے افراد گوالیار کے رہائشی تھے اور سلیٹا گاؤں میں شادی کی تقریب میں شرکت کے لئے گئے تھے۔ واقعہ کی سب سے بڑی وجہ ڈبرا سب ڈویژن میں دریائے سندھ کے ریت گھاٹ پر غیر قانونی کان کنی بتائی جارہی ہے۔
ضلع بالا گھاٹ کے واراثوانی تھانہ علاقہ میں زہریلے سانپ کے کاٹنے سے جھونپڑی میں سو رہے دادا اور دو معذور افراد کی موت ہوگئی۔ دیہی پرہلاد بیسن نے بتایا کہ گاؤں میں رہنے والا ماہی گیر گنا دھیجا مشرام اپنے دو نواسوں کے ساتھ زمین پر سویا تھا، رات گئے ایک زہریلی مخلوق نے تینوں کو کاٹ لیا۔ تینوں کے چیخنے پر چارپائی پر سوئی مقتول کی بیوی اور لڑکی نے دیکھا کہ وہ تینوں زمین پر تڑپ رہے تھے۔ جس کے بعد اہل خانہ نے جادوگردی کے شبہے پر جھاڑ پھونک کروائی، جب تینوں کی حالت خراب ہوگئی تو ڈاکٹر کو علاج کے لئے بلایا گیا لیکن تب تک یہ تینوں ہی دم توڑ چکے تھے۔