سرینگر: مرکز کے زیر انتظام لداخ کی انتظامیہ نے لیہہ اور کارگل کی میونسپلٹیز کو 13 سے بڑھا کر 17 وارڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جب کہ دونوں بلدیاتی اداروں کی میعاد ختم ہونے کے ساتھ ہی حد بندی میں پنچایتوں کی تعداد بھی بڑھ کر 193 ہو جائے گی۔ اس وجہ سے آئندہ موسم گرما میں لداخ میں انتخابات ہو سکتے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لیہہ اور کارگل میونسپلٹیوں کی میعاد اس ماہ ختم ہو رہی ہے۔ اس کے بعد خطے کی 193 پنچایتوں کی میعاد بھی رواں مہینے کی ختم ہو جائے گی۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ"دونوں میونسپلٹیز کے انتخابات اس سال اکتوبر۔نومبر میں ہونے والے تھے، لیکن کارگل ہل ڈیولپمنٹ کونسل کے انتخابات اور موسم سرما کے آغاز اور میونسپلٹیوں کی حد بندی کی وجہ سے اسے ملتوی کردیا گیا۔ افسران نے کہا کہ وارڈز کی تعداد میں اضافہ ہونے کا امکان ہے کیونکہ زیادہ آبادی لیہہ اور کارگل دونوں میونسپلٹی کے آس پاس کے دیہی علاقوں سے آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وارڈز کی تعداد بڑھانے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے پہلے ہی ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: جموں کشمیر، لداخ میں کتنے رائے دہنگان ہیں
افسران نے مزید کہا کہ پنچایت وارڈز کی حد بندی کا حکم بھی دیے جانے کا امکان ہے۔ اس سے یونین ٹیریٹری میں پنچایتوں کی تعداد بھی بڑھ سکتی ہے۔ تاہم، حد بندی کی وجہ سے جموں و کشمیر کی طرح لداخ میں میونسپل اور پنچایتی انتخابات میں تاخیر ہو گی۔ افسران کے مطابق لداخ میں میونسپل کارپوریشن اور پنچایتی انتخابات یا تو لوک سبھا انتخابات کے ساتھ یا اس کے بعد جون جولائی میں ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یونین ٹیریٹری میں میونسپلٹیز اور پنچایتوں کی پانچ سالہ مدت اگلے چند دنوں میں ختم ہو جائے گی کیونکہ ان کے انتخابات اکتوبر-دسمبر 2018 میں ہوئے تھے۔ جب لداخ سابق ریاست جموں و کشمیر کا حصہ تھی۔ جموں و کشمیر میں بھی تمام شہری بلدیاتی اداروں کی میعاد اس سال ختم ہو جائے گی، جب کہ پنچایتوں کی میعاد 9 جنوری 2024 کو ختم ہو جائے گی۔