لیہہ: مرکز کے زیر انتظام خطہ لداخ کے لیہہ شہر میں کھریوک نامی علاقے میں اتوار کی شام مسلسل بارش کی وجہ سے ایک 450 سال پرانی عمارت گر گئی۔ مقامی باشندوں نے بتایا کہ یہ عمارت تقریباً 450 سال پرانی تھی۔ یہ عمارت بنیادی طور پر علاقے میں شدید بارشوں کی وجہ سے ڈہہ گئی۔ مقامی باشندوں نے مزید بتایا کہ موسلا دھار بارش سے علاقے میں کچھ پرانے مکانات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
-
#WATCH | Ladakh | A few houses in Kharyok of Leh damaged due to incessant rainfall in the region.
— ANI (@ANI) July 10, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
A resident, Haidar says, "This is around 450 years old but this collapsed due to the recent incessant rainfall..." pic.twitter.com/EAe4sZbUcR
">#WATCH | Ladakh | A few houses in Kharyok of Leh damaged due to incessant rainfall in the region.
— ANI (@ANI) July 10, 2023
A resident, Haidar says, "This is around 450 years old but this collapsed due to the recent incessant rainfall..." pic.twitter.com/EAe4sZbUcR#WATCH | Ladakh | A few houses in Kharyok of Leh damaged due to incessant rainfall in the region.
— ANI (@ANI) July 10, 2023
A resident, Haidar says, "This is around 450 years old but this collapsed due to the recent incessant rainfall..." pic.twitter.com/EAe4sZbUcR
آئی ایم ڈی کے مطابق، اتوار کو 9 گھنٹوں کے دوران لیہہ میں 14.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ مقامی باشندوں نے بتایا کہ اس بار کچھ دیر بارش ہوئی جس کی وجہ سے پرانی عمارتوں کو نقصان پہنچا، مکانات کے اندر کمروں میں پانی داخل ہوا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 2010 میں بادل پھٹنے کے بعد بھی اتنا نقصان نہیں ہوا تھا، تاہم اس بار، بارشوں کے سبب، پرانی عمارتوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ میٹرولوجیکل سنٹر لداخ نے اتوار کے روز کہا کہ خطے کے بالائی علاقوں میں بڑے پیمانے پر بارش اور برف باری جاری رہنے کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی نے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران لداخ کے لیے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ اگلے 24 گھنٹوں کے دوران لداخ میں بارش/برفباری (بالائی مقامات پر) جاری رہنے کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں: Rain disrupts life in kashmir کشمیر میں بارشوں کے سبب معمولات زندگی متاثر
دریں اثنا، جموں و کشمیر کے مرکزی زیر انتظام خطہ میں شدید بارشوں کی وجہ سے پہاڑی ضلع رام بن سرینگر جموں شاہراہ کا ایک حصہ منہدم ہونے کے بعد شاہراہ ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بند رہی۔ جبکہ شاہراہ پر نہ صرف مال بردار اور مسافر بردار گاڑیاں درماندہ ہیں بلکہ جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ میں بھی ہزاروں امرناتھ یاتری درماندہ ہیں۔