سرینگر :مرکز کے زیر انتظام لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر بریگیڈیئر (ڈاکٹر) بی ڈی مشرا (ریٹائرڈ) نے ہفتہ کو راج نواس میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں لداخ کے نئے ریاستی الیکشن کمشنر سدھانشو پانڈے کو عہدے کا حلف دلایا۔
پانڈے 1987 کے جموں کشمیر کیڈر کے ایک ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر ہیں۔ 2019 میں لداخ یونین ٹیریٹری بننے کے بعد وہ خطہ کے پہلے الیکشن کمشنر بنے۔ وہ گزشتہ سال مرکزی سیکرٹری خوراک اور عوامی تقسیم کے محکمے کے طور پر ریٹائر ہوئے۔ اس کے علاوہ وہ مرکز کے زیر انتظام انڈمان اور نکوبار ، دادرا اور نگر حویلی، دمن اور دیو اور لکشدیپ جیزے کے مشترکہ الیکشن کمشنر ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 25 اپریل کو جموں و کشمیر کی ایک عدالت نے پانڈے کو حیاتیاتی باپ تنازعہ معاملے میں ذاتی طور پر حاضر ہونے کی ہدایت کی تھی۔ اس کیس میں سرینگر کی ایک خاتون کی طرف سے منصف عدالت میں دائر درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ پانڈے نے اس سے شادی کی اور ان کی شادی کے دوران ایک لڑکی پیدا ہوئی۔ خاتون نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ "سابق بیوروکریٹ نے اسے اور بچی کو چھوڑ دیا۔"
عدالت نے پانڈے سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ذاتی طور پر حاضر ہوں اور تحریری طور پر بیان دیں کہ آیا وہ ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے رضامند ہے، اگر عدالت کسی کو یہ ثابت کرنے کا حکم دیتی ہے کہ آیا وہ بچے کا حیاتیاتی باپ ہے یا نہیں۔
مزید پڑھیں:Sumaira Vs Former IAS officer بچی کا والد کون ؟
دریں اثنا، ایل جی نے پانڈے کو لداخ کے ریاستی الیکشن کمشنر کا چارج سنبھالنے پر مبارکباد دی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے پانڈے کے ساتھ لداخ میں آئندہ پنچایتی راج اداروں کے انتخابات کی تیاری سمیت مختلف امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: LHDC Elections لداخ خود مختیار ترقیاتی کونسل کے منصفانہ اور شفاف انتخابات کیلئے تمام تر انتظامات مکمل، ضلع مجسٹریٹ