راجیہ سبھا نے لداخ میں سینٹرل یونیورسٹی قائم کرنے سے متعلق پیر کو سنٹرل یونیورسٹی (ترمیمی) بل 2021 کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی پارلیمنٹ کو اس بل کی منظوری مل گئی، لوک سبھا پہلے ہی اس بل کو پاس کر چکی ہے۔
راجیہ سبھا میں دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد بل پر ایک مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر تعلیم دھرمندر پردھان نے کہا کہ اس بل کے ذریعے مرکز کے زیر انتظام لداخ میں قابل رسائی اور معیاری تعلیم اور تحقیق فراہم کرنے کے لیے ایک مرکزی یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔
اس کے بعد ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔
واضح رہے کہ فی الحال لداخ میں کوئی سنٹرل یونیورسٹی نہیں ہے اور منظور کی گئی نئی یونیورسٹی کا نام انڈس سنٹرل یونیورسٹی رکھا جائے گا۔
مزید پڑھیں: لوک سبھا: ہنگامہ آرائی کے دوران تین بل منظور
پردھان نے مزید کہا کہ یہ خطے کے لیے ایک تاریخی فیصلہ ہے، انہوں نے بتایاکہ مرکزی حکومت نے یونیورسٹی کی ترقی کے لیے 750 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی سے ڈھائی ہزار طلباء مستفید ہوں گے۔
مزید پڑھیں: اے ایم یو: صدسالہ خصوصی شمارہ 'یونیورسٹی گزٹ' کے اعتراض پر وضاحت
واضح رہے کہ جموں و کشمیر سے لداخ کی علیحدگی کے بعد مرکز نے لداخ میں ایک نئی یونیورسٹی قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔