احتجاج کرتے ہوئے ملازمین نے دوسرے فیض میں آنے والے چار ہزار سے زائد عارضی ملازمین کو مستقل کیے جانے کی مانگ دہرائی ہے۔
احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ 'سنہ 2018 میں حکومت نے ہمارے ساتھ اس بات کا وعدہ کیا کہ دوسرے مرحلے میں آنے والے ملازمین کو مستقل کیا جائے'۔
انہوں نے کہا کہ رہبر کھیل اسکیم کے تحت عارضی طور پر لگائے گئے نوجوانوں کو شعبہ کھیل میں مستقل کے احکامات صادر کئے جائیں۔
اس اسکیم کے تحت پڑھے لکھے نوجوانوں کو مزدور سے بھی کم ماہانہ تنخواہ دی جاتی ہے جو کہ پی ایچ ڈی، ایم فل، جے آر ایف، ایس ای ٹی، این ای ٹی والے اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے اور ان کی قابلیت اور صلاحیت کے ساتھ ایک بڑا مزاق ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس اسکیم میں لگائے گئے تمام نوجوانوں کو منتقل کیا جائے اور رہبر کھیل سکیم میں فی الفور ترمیم کی جائے تاکہ اس مہنگائی کے دور میں یہ اپنی زندگی خوش اسلوبی سے بسر کر سکیں۔