جموں و کشمیر کے ضلع کپوارہ حلقہ بڈکوٹ مچھی پورہ حلقہ بدھرکل سے لوگ اپنے بچوں کو ساتھ لیکر بی ڈی او دفتر کے احاطے میں جمع ہوکر احتجاجی مظاہرے کئے۔
ان مظاہرین کا کہنا ہے کہ بلاک ڈیولپمنٹ آفس ہندوارہ میں آئی اے وائی اسکیم میں بڑے پیمانے پر دھندلیاں ہورہی ہے، انہوں نے بی ڈی او ہندوارہ اور متذکرہ سرپنچوں پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے مل کر اس آئی اے وائی اسکیم میں کارروائی کی ہے، ان کا کہنا ہے جن مستحق افراد کا نام آج سے کئی سال پہلے لسٹ میں لایا گیا تھا جن کا جیو ٹیک بھی کیا گیا تاہم آج ان غریب مستحق افراد کا نام کاٹ کر اس میں ان لوگوں کا نام لایا گیا جنہوں نے رشوت دی۔
جن کے پہلے ہی مکان بنائے ہوئے ہیں اور ان کے کنکریٹ کے مکان بنے ہوئے ہیں اور سرپنچوں نے اثر ورسوخ والے افراد کو اس لسٹ میں لایا ہے ان مظاہرین میں کچھ خواتین نے بتایا کہ ان کے علاقے کے سرپنچوں نے ان سے دس بیس ہزار روپے رشوت مانگی ہے تب ہی آپ لوگوں کو لسٹ میں پہلے نام لایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے پیسے دیے ہیں رشوت دی ہے ان لوگوں کا نام لسٹ میں لایا گیا۔ ان کا نام نہیں، البتہ ان لوگوں کا نام کاٹ دیا گیا جن کے پاس رشوت دینے کے لئے پیسے نہیں تھے اور آج ان کئی برسوں کے انتظار کے بعد ان کا نام آج لسٹ سے کاٹ دیا گیا ہے اور مستحق افراد کے ساتھ ناانصافی کی گئی۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ گورنر انتظامیہ اور ڈویژنل کمشنر کشمیر اس معاملے میں ذاتی مداخلت کرکے غریب عوام کے ساتھ انصاف کو یقینی بنائیں۔