کپواڑہ: نارکو ٹیرر کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھتے ہوئے سکیورٹی فورسز نے سرحدی ضلع کپواڑہ میں چار اسمگلروں کو حراست میں لے کر ان کے قبضے سے ممنوع نشیلی اشیاء اور پانچ لاکھ روپئے نقدی برآمد کرکے ضبط کی۔ایس ایس پی کپواڑہ یوگل منہاس نے اس حوالے سے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پولیس کو خفیہ اطلاع موصول ہوئی کہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے اسمگلر منشیات کی کھیپ لینے کی خاطر سرحدی ضلع کپواڑہ میں ایک طے شدہ مقام پر پہنچے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اطلاع موصول ہوتے ہی کپواڑہ پولیس اور فوج نے زرہامہ میں آپریشن شروع کیا جس دوران چار افراد جن کی شناخت یوسف بھوکرا ولد صبا بھوکرا ساکن راشن پورہ کرالہ پورہ، شوکت احمد کھٹانہ ولد عبدالرشید کھٹانہ ساکن ملیال کپواڑہ، معروف احمد مری ولد محمد رفیق میر ساکن جمہ گنڈ حال زر ہامہ کپواڑہ اور لبہ مسیح ساکن آعوان رامداس ضلع امرتسر پنجاب کے بطور ہوئی کی گرفتاری عمل میں لائی۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران منکشف ہوا کہ منشیات کی یہ کھیپ پاکستانی زیر قبضہ کشمیر میں مقیم عسکریت پسند ہینڈلرز منظور احد میر ولد عبدالرشید میر اور اسد میر ولد دیا میر جو کہ کپواڑہ کے ساکن ہے عسکریت پسند صفوں میں شمولیت حاصل کرنے کی خاطر سال 1990 میں پاکستانی زیر قبضہ کشمیر چلے گئے۔
مزید پڑھیں: Narco-Terror Module Busted پونچھ میں 7 کلو ہیروئن، نقدی 2 کروڑ روپیہ اور اسلحہ برآمد، پولیس
انہوں نے بتایا کہ منظور اور اسد دونوں لشکر طیبہ نامی ممنوعہ عسکریت پسند تنظیم کے ہینڈلرز بن چکے ہیں جو بنیادی طورپر لانچنگ کمانڈر کے طورپر کام کر رہے ہیں اور ابتک جموں وکشمیر میں عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کو فعال کرنے کی خاطر منشیات اور ہتھیاروں کو اس طرف بھیج رہے ہیں۔ان کے مطابق سکیورٹی فورسز نے گرفتار شدگان کے قبضے سے آٹھ پیکٹ ہیروئن اور پانچ لاکھ روپیہ نقدی برآمد کرکے ضبط کی۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے اس ضمن میں پولیس اسٹیشن ترہگام میں کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی گئی ۔ابھی تحقیقات جاری ہے اور مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔