کپوارہ: وادی کشمیر بنیادی طور پر ایک سیاحتی و زرعی علاقہ ہے، جہاں میوہ جات کی کاشت کاری ریڑھ کی ہڈی کی حثیت رکھتا ہے کیوں کہ یہاں کی صنعت کا انحصار زراعت پر منحصر ہے۔ ایسے میں بے موسم بارش اور شدید ژالہ باری کی وجہ سے میوہ صنعت سے وابستہ افراد عجیب پریشانی میں مبتلا ہیں۔
واضح رہے گذشتہ منگل کے روز ہوئے شدید بارش اور ژالہ باری سے میوہ باغات اور دیگر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، جو براہ راست کسانوں کا نقصان ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا اور لاک ڈاؤن نے لوگوں کو پہلے ہی بری طرح متاثر کیا ہے، تاہم حالیہ بے موسم بارش اور ژالہ باری نے باقی کسر پوری کردی ہے۔ کسانوں نے گورنر انتظامیہ سے نقصان کی بھرپائی کے لیے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔'