ETV Bharat / state

CPWs Protest in Handwara تنخواہ نہیں توکام نہیں، سی پی ڈبلیوز کا ہندوارہ میں احتجاج - چنار پارک ہندوارہ میں احتجاج

درجنوں کنٹنجنٹ پیڈ ورکرز (سی پی ڈبلیوز) نے چنار پارک ہندوارہ میں احتجاج کرتے ہوئے ایل جی انتظامیہ سے انہیں منیمم ویجز ایکٹ کے تحت اجرتیں واگزار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے مہینوں سے رکی پڑی اجرتوں کو بھی واگزار کرنے کی اپیل کی۔

تنخواہ نہیں توکام نہیں، سی پی ڈبلیوز کا ہندوارہ میں احتجاج
تنخواہ نہیں توکام نہیں، سی پی ڈبلیوز کا ہندوارہ میں احتجاج
author img

By

Published : Mar 4, 2023, 6:51 PM IST

تنخواہ نہیں توکام نہیں، سی پی ڈبلیوز کا ہندوارہ میں احتجاج

کپوارہ: محکمہ تعلیم میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے کنٹنجنٹ پیڈ ورکرز (سی پی ڈبلیو) نے شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع میں محکمہ تعلیم سمیت ایل جی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج میں شامل کنٹنجنٹ پیڈ ورکرز نے ’’نو ورک نو پے‘‘ (تنخواہ نہیں، تو کام نہیں) کے نعرے بلند کرتے ہوئے حکام سے مہینوں سے رکی پڑی اجرتوں کو واگزار کرنے کا مطالبہ کیا۔

احتجاج کر رہے کنٹنجنٹ پیڈ ورکرز نے محکمہ تعلیم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں بحیثیت باورچی اپنی خدمات انجام دے رہے سی پی ڈبلیوز عرصہ دراز سے انتہائی قلیل اجرت پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’محکمہ تعلیم باورچیوں کو یومیہ 33 روپے اجرت فراہم کر رہا ہے جو غریب عوام کے ساتھ ایک مذاق ہے، اور یہ اجرت بھی کئی ماہ سے واگزار نہیں کی جا رہی۔‘‘

مزید پڑھیں: CPW Protest, Demand Release of Pending Wages: محکمہ صحت میں کام کر رہے باورچیوں کا احتجاج

انہوں نے مزید کہا کہ سی پی ڈبلیوز نے کئی بار اعلیٰ حکام سے رکی پڑی اجرتوں کو واگزار کیے جانے اور انہیں ’’منیمم ویجز ایکٹ‘‘ کے تحت تنخواہ دیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے فقط یقین دہانیاں کی گئیں جبکہ اس ضمن میں ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ انہوں نے کہا: ’’ہمیں کوئی شوق نہیں کہ کام کے بجائے احتجاج کرتے پھریں، تاہم حکام نے ہمیں احتجاج کرنے پر مجبور کیا، ہمارے پاس حکام تک اپنی فریاد پہنچانے کا احتجاج کے سوا اور کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: کولگام: محکمہ تعلیم کے عارضی ملازمین کا احتجاج

تنخواہ نہیں توکام نہیں، سی پی ڈبلیوز کا ہندوارہ میں احتجاج

کپوارہ: محکمہ تعلیم میں یومیہ اجرت پر کام کر رہے کنٹنجنٹ پیڈ ورکرز (سی پی ڈبلیو) نے شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع میں محکمہ تعلیم سمیت ایل جی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج میں شامل کنٹنجنٹ پیڈ ورکرز نے ’’نو ورک نو پے‘‘ (تنخواہ نہیں، تو کام نہیں) کے نعرے بلند کرتے ہوئے حکام سے مہینوں سے رکی پڑی اجرتوں کو واگزار کرنے کا مطالبہ کیا۔

احتجاج کر رہے کنٹنجنٹ پیڈ ورکرز نے محکمہ تعلیم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں بحیثیت باورچی اپنی خدمات انجام دے رہے سی پی ڈبلیوز عرصہ دراز سے انتہائی قلیل اجرت پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’محکمہ تعلیم باورچیوں کو یومیہ 33 روپے اجرت فراہم کر رہا ہے جو غریب عوام کے ساتھ ایک مذاق ہے، اور یہ اجرت بھی کئی ماہ سے واگزار نہیں کی جا رہی۔‘‘

مزید پڑھیں: CPW Protest, Demand Release of Pending Wages: محکمہ صحت میں کام کر رہے باورچیوں کا احتجاج

انہوں نے مزید کہا کہ سی پی ڈبلیوز نے کئی بار اعلیٰ حکام سے رکی پڑی اجرتوں کو واگزار کیے جانے اور انہیں ’’منیمم ویجز ایکٹ‘‘ کے تحت تنخواہ دیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ احتجاجیوں کا کہنا ہے کہ حکام کی جانب سے فقط یقین دہانیاں کی گئیں جبکہ اس ضمن میں ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ انہوں نے کہا: ’’ہمیں کوئی شوق نہیں کہ کام کے بجائے احتجاج کرتے پھریں، تاہم حکام نے ہمیں احتجاج کرنے پر مجبور کیا، ہمارے پاس حکام تک اپنی فریاد پہنچانے کا احتجاج کے سوا اور کوئی راستہ نظر نہیں آ رہا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: کولگام: محکمہ تعلیم کے عارضی ملازمین کا احتجاج

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.