کپوارہ: ’’میرا کوئی ذاتی تنازعہ یا سابق معاملات کسی بھی محکمہ کے افسر کے ساتھ نہیں، میں حق اور اپنے علاقے کے لوگوں کے مطالبات کی بات کرتا ہوں جنہوں نے مجھے ووٹ دیکر کامیاب بنایا ہے۔ لوگوں نے ہمیں (پی آر آئی ممبران) کو ووٹ دیکر اس لیے چنا ہے تاکہ ہم لوگوں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کی کوشش کر سکین۔‘‘ ان باتوں کا اظہار ان باتوں کا اظہار شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع میں بی ڈی سی ماور، ہندوارہ، طاہر احمد نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
پریس کانفرنس کے دوران طاہر نے ایک وائرل ویڈیو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: ’’پی آر آئی ممبران کا کام ہی ہے انتظامیہ کے اقدامات کا جائزہ لینا اور علاقے میں صحیح معنوں میں تعمیر و ترقی کے کاموں کو انجام دینا ہے۔‘‘ بی ڈی سی چیئرمین نے دعویٰ کیا کہ ہرل علاقے میں ایک پُل کی تعمیر جاری ہے اور جب انہوں نے تعمیری سرگرمیوں کا جائزہ لیا تو انہوں نے غیر معیاری مواد استعمال کیے جانے پر اعتراض کیا۔
طاہر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پُل کی تعمیر میں استعمال میں لائے جا رہے غیر معیاری مواد پر اعتراض ظاہر کیے جانے پر محکمہ آر اینڈ بی کے عملہ خاص کر افسران کی ملک بھگ صاف ظاہر اور عیاں ہو جاتی ہے۔ بی ڈی سی چیئرمین کے مطابق ’’اس طرح سے تعمیراتی سرگرمیوں کا جائزہ لیکر آر اینڈ بی محکمہ کی دھاندلیوں کو سامنے لانے پر محکمہ کے ایگزن نے میرے اعتراض ظاہر کرنے کو ان پر ذاتی حملہ سے تعبیر کیا، جو سراسر غلط ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ان کا اور ایگزن کا کوئی تعلق نہیں، کوئی رشتہ نہیں، کوئی معاملات نہیں جس کی وجہ سے ذاتی حملہ کا کوئی تصور نہیں۔ بی ڈی سی کا کہنا ہے کہ پی آر آئی ممبران عوام کے سامنے جواب دہ ہیں اور تعمیراتی سرگرمیوں کو دیکھ ریکھ ان کا فریضہ ہے۔
مزید پڑھیں: Block Diwas in Handwara ہندواڑہ میں بلاک دیوس کا اہتمام
پریس کانفرنس کے دوران مقامی سرپنچ، پنچ اور بی ڈی سی، قاضی آباد سمیت دیگر پی آر آئی ممبران نے شرکت کی۔