ETV Bharat / state

ہندوارہ: انسداد منشیات کا عالمی دن پر ریلی

author img

By

Published : Jun 26, 2021, 7:00 PM IST

اس دوران اے ڈی سی ڈرگ کنٹرولر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'منشیات کی لت میں لڑکے ہی نہیں لڑکیاں بھی ملوث ہو گئی ہیں اور صورتحال تشویش ناک ہے۔

against Drugs
انسداد منشیات

انسداد منشیات کا عالمی دن پر ڈرگ کنٹرول کی جانب سے تقریب منعقد کی گئی۔ اس دوران ساوتھ بنک سے مین چوک ہندوارہ تک ایک ریلی بھی نکالی گئی۔ ریلی کی صدارت ڈرگ کنٹرول افسر اے ڈی سی نارتھ بشیر احمد نے کی۔ ریلی کے دوران لوگوں نے ہاتھوں میں پلے کارڑس بینر اٹھائے تھے۔ بینر پر منشیات کے خلاف نعرے لکھے تھے۔

انسداد منشیات

اس دوران اے ڈی سی ڈرگ کنٹرولر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'منشیات کی لت میں لڑکے ہی نہیں لڑکیاں بھی ملوث ہو گئی ہیں اور صورتحال تشویش ناک ہے۔ منشیات کی لت میں مبتلا بچے کئی چیزوں جیسے شراب، براؤن شوگر، افین، ایجنکشن سے لینے والا نشہ سگریٹ استعمال کرتے ہیں۔ آج کل کے بچے اس لت میں کافی مبتلا ہو گئے ہیں اور اس چیز کے عادی بھی بن گئے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'منشیات کا استعمال کوئی مہلک بیماری نہیں ہے۔ اگر وقت پر پتہ چلا تو عادی افراد کو اس سے بچایا جا سکتا ہے۔ یہ زمہ داری ڈرگ کنڑولر، پولیس کی ہی نہیں سماج کے ہر طبقے کی ہے۔ ہر ایک بچے کے والدین کو اس پر بات کرنی چاہئے۔ سب سے اہم ان والدین کو اس میں آگے انا چاہئے جن کے بچے اس لت میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ ان کو اپنے بچوں کو کنٹرول کرنے اور اس لت سے الگ کرنے کے لیے سخت قدم اٹھانے چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

ہندواڑہ: گردوارہ کے قریب گندگی جمع ہونے سے عقیدت مندوں کو مشکلات

میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'کشمیر میں نشہ آور افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کی بنیادی وجوہات یہ بھی ہے کہ گھر میں والدین کے مابین لڑائی، دوستوں کی بری صحبت، اضطراب اور افسردگی ہے۔ جس سے اس کے اعداد و شمار میں ہر گزرتے دن اضافہ ہوتا ہے۔

انسداد منشیات کا عالمی دن پر ڈرگ کنٹرول کی جانب سے تقریب منعقد کی گئی۔ اس دوران ساوتھ بنک سے مین چوک ہندوارہ تک ایک ریلی بھی نکالی گئی۔ ریلی کی صدارت ڈرگ کنٹرول افسر اے ڈی سی نارتھ بشیر احمد نے کی۔ ریلی کے دوران لوگوں نے ہاتھوں میں پلے کارڑس بینر اٹھائے تھے۔ بینر پر منشیات کے خلاف نعرے لکھے تھے۔

انسداد منشیات

اس دوران اے ڈی سی ڈرگ کنٹرولر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'منشیات کی لت میں لڑکے ہی نہیں لڑکیاں بھی ملوث ہو گئی ہیں اور صورتحال تشویش ناک ہے۔ منشیات کی لت میں مبتلا بچے کئی چیزوں جیسے شراب، براؤن شوگر، افین، ایجنکشن سے لینے والا نشہ سگریٹ استعمال کرتے ہیں۔ آج کل کے بچے اس لت میں کافی مبتلا ہو گئے ہیں اور اس چیز کے عادی بھی بن گئے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'منشیات کا استعمال کوئی مہلک بیماری نہیں ہے۔ اگر وقت پر پتہ چلا تو عادی افراد کو اس سے بچایا جا سکتا ہے۔ یہ زمہ داری ڈرگ کنڑولر، پولیس کی ہی نہیں سماج کے ہر طبقے کی ہے۔ ہر ایک بچے کے والدین کو اس پر بات کرنی چاہئے۔ سب سے اہم ان والدین کو اس میں آگے انا چاہئے جن کے بچے اس لت میں مبتلا ہو گئے ہیں۔ ان کو اپنے بچوں کو کنٹرول کرنے اور اس لت سے الگ کرنے کے لیے سخت قدم اٹھانے چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:

ہندواڑہ: گردوارہ کے قریب گندگی جمع ہونے سے عقیدت مندوں کو مشکلات

میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'کشمیر میں نشہ آور افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کی بنیادی وجوہات یہ بھی ہے کہ گھر میں والدین کے مابین لڑائی، دوستوں کی بری صحبت، اضطراب اور افسردگی ہے۔ جس سے اس کے اعداد و شمار میں ہر گزرتے دن اضافہ ہوتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.