جموں و کشمیر پولیس نے جمعہ کے روز غیر قانونی سرگرمیوں سے بچاؤ ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت کولگام کے فرصل علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون اسپیشل پولیس آفیسر (ایس پی او) کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق کولگام کے فرصل علاقہ سے تعلق رکھنے والی صائمہ جان نام کی ایک خاتون ایس پی او کو فرصل کولگام میں مشترکہ کارڈن اینڈ سرچ آپریشن کے دوران ایک ویڈیو میں سیکیورٹی فورسز پر چیختے چلاتے ہوئے دیکھا گیا۔
سرچ آپریشن کے دوران خاتون کی جانب سے ایک ویڈیو بنائی گئی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ بعد میں اس خاتون ایس پی او کو پولیس نے کولگام کے علاقے یاری پورہ میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا اور اسے تھانہ یاری پورہ میں رکھا گیا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ "خاتون، جموں و کشمیر پولیس میں ایس پی او کے عہدے پر تعینات ہیں اور وہ اپنے کنبہ کی واحد کمانے والی ہیں۔ ان کے والد کینسر میں مبتلا ہے۔"
پولیس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "14 اپریل 2021 کو فرصل کے کاریوا محلہ میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں مخصوص اطلاع حاصل کرنے کے بعد وہاں پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ تلاشی کے دوران صائمہ نے سیکیورٹی اہلکاروں کو روک لیا۔ خاتون نے سیکیورٹی فورسز کے خلاف مزاحمت کی اور عسکریت پسندی کے واقعات کی تعریف کرنے لگی۔ اس نے اپنے ذاتی فون سے ایک ویڈیو بنائی اور تلاشی میں خلل ڈالنے کے مقصد سے اسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپلوڈ کیا۔
پولیس نے بتایا کہ معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس اسے ملازمت سے برخاست کردیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دفعہ 353 آئی پی سی کے تحت ایف آئی آر نمبر 19/2021 کے تحت تھانہ یاری پورہ میں یو اے پی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اس معاملے کی تفتیش جاری ہے۔