ریاسی سے تعلق رکھنے والا ایک بکروال کنبہ ضلع کولگام کے برائن لامر علاقے میں کھلے آسمان تلے خیمے میں رہائش پذیر تھا، سخت سردی کے سبب دو کمسن بچوں کی حالت بگڑ گئی جس کے نتیجے میں 10 سالہ ساحل زبیر ولد زبیر احمد فوت ہوگیا جبکہ 6 سالہ بچی شاذیہ جان کو نازک حالت میں جی ایم سی اننت ناگ منتقل کیا گیا جہاں دیر رات گئے اس کا بھی انتقال ہوگیا۔
دو معصوم بچوں کی موت کے باعث اہل خانہ پر مصیبت کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ تاہم ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کولگام شوکت احمد کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے پہلے ہی ایک مقامی اسکول کو بکروالوں کی رہائش کے لیے کھولا گیا تھا مگر انہوں نے نظر انداز کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ متاثرہ کنبے کو کمبل اور راشن وغیرہ فراہم کیا گیا ہے، وہیں کنبے کے کمزور افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں انکا علاج کیا جا رہا ہے۔
اس حادثے کے تئیں مقامی آبادی نے ضلع انتظامیہ سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک بچے کی گزشتہ رات ہی موت ہو گئی تو انتظامیہ کے بعض افسران نے دورہ کرکے شدید بیمار دوسری بچی کو اسپتال پہنچانے کی یقین دہانی کرائی تھی، مگر ’’نہ ایمبولنس آئی نہ کوئی ڈاکٹر، بچی کے والد کو مجبوراً کندھے پر اٹھا کر اسے اسپتال پہچانا پڑا جہاں راسے میں ہی اسکی موت واقع ہو گئی۔‘‘
پیر کی دوپہر دونوں کمسن بچوں کو پر نم آنکھوں سے سپرد لحد کیا گیا۔