جنوبی کشمیر، کولگام کے علاقے پانپوہ میں مقامی لوگوں نے یاری پورہ کولگام روڈ کو بند کرکے جنسی زیادتی کی شکار متاثرہ کو انصاف دلانے کے لیے احتجاج کیا، مظاہرین نے گرفتار ملزمان کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کیا۔
دراصل چند روز قبل کولگام کے علاقے اکہال گاؤں میں دردناک جنسی زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا، اور متاثرہ لڑکی کو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن مزید علاج و معالجہ کے لیے سرینگر منتقل کر دیا گیا تھا جہاں پر متاثرہ کی موت ہوگئی تھی۔
پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے دو ملزامان کو گرفتار کیا تھا، جس کی شناخت عادل ڈار اور وسیم ڈار کے طور پر ہوئی ہے، ایک پولیس آفسر نے واقعے کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے بتایا تھا کہ پولیس تھانہ دیوسر کو تحریری شکایت موصول ہوئی ہے کہ اس کی بہن کو دو افراد نامی عادل احمد ڈار اور وسیم رحمان ڈار نے اغوا کیا ہے، یہ دونوں افراد اشموجی کولگام کے رہنے والے ہیں اور اکھال گاؤں سے اسے قریب گھنے باغوں میں لے گئے جہاں اس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی گئی۔
متاثرہ بچی کو اس کے چچیرے بھائی نے بے ہوشی اور زخمی حالت میں پولیس چوکی دیوسر لے آیا تھا، جس کے بعد بچی کو فوری طور پر علاج اور طبی معائنے کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔ وہی آج بعد دوپہر علاقے میں مقامی لوگوں نے لڑکی کی موت کی خبر سننے کے بعد ہی احتجاج کیا اور دونوں ملزموں کو سزا موت کا مطالبہ کیا ہے۔