میٹنگ میں اس بات کا خلاصہ کیا گیا کہ 'کچھ خود غرض عناصر کسانوں کے نام پر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی تسلیم شُدہ کیڑے مار دوائی کو غیر تسلیم شُدہ قرار دیتے ہیں، جس سے نہ صرف یہاں کی معیشت پر بُرا اثر پڑنے کا خطرہ لاحق ہوتا ہے بلکہ ایسے خود غرض عناصر کسان آندولن کے نام پر یہاں کے امن امان کو بگاڑنے کی کوشش میں لگے ہیں۔
ایسوسی ایشن کے صدر کے مطابق یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی ٹیم ایسے ادوایات کو باضابطہ لیب ٹیسٹنگ کے بعد ہی تسلیم کرتی ہے اور پھر ان کیڑے مار دواؤں کی خرید و فروخت کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'حال ہی میں یہاں ژالہ باری سے پیدا شُدہ صورت حال سے کسان پہلے ہی غم زدہ ہیں ایسے میں کئی افراد کسانوں کو پریشان کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'ہم باضابطہ ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک کیس درج کریں گے'۔