مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے کولگام میں برسوں سے زیر تعمیر قاضی گنڈ اور بانہال کے درمیان دو مساوی سرنگوں پر مشتمل فورلین ٹنل کا کام اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں پہنچ گیا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی ٹنل کا افتتاح کریں گے۔
اس ٹنل سے بانہال اور قاضی گنڈ کے درمیان 16 کلو میٹر کی مسافت کم ہوگی، نیز برفباری کے دوران مسافروں کو درپیش مشکلات سے بھی چھٹکارا ملے گا۔ اس ماہ کے آخر تک اس فورلین ٹنل کو افتتاحی تقریب کے لئے مکمل کرنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
ٹنل کو عوام کے نام وقف کرنے سے پہلے اس کے اندر آزمائشی ٹریفک چلانے کی اجازت نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کی ایک ذیلی انجینیئرنگ کمپنی نے ٹنل بنانے والی تعمیراتی کمپنی کو دی ہے۔
موجودہ جواہر ٹنل سے چار سو میٹر نیچے پیر پنجال کی پہاڑی کے آر پار ساڑھے 8 کلومیٹر لمبی دو سرنگوں پر مشتمل اس فورلین ٹنل کا کام 2011 میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا نے نویگ انجینئرنگ کو سونپا تھا۔ ٹنل کو آسٹرین ٹنلنگ اور انجینیئرنگ کے جدید تقاضوں کے مطابق تعمیر کیا گیا ہے اور اس ٹنل پروجیکٹ کو دو ہزار کروڑ روپے سے زائد کی رقم خرچ کرکے مکمل کیا جارہا ہے۔
اس ٹنل کے اندر الیکٹریکل اور میکنیکل کا بیشتر کام مکمل کیا جا چکا ہے جب کہ ٹنل کا ایک ٹیوب ہر لحاظ سے مکمل ہے تاہم دوسری ٹنل اور اس کے باہر بجلی اور کیمرے وغیرہ کا کام دن رات جاری ہے۔ ٹنل کی دونوں طرف بانہال اور قاضی گنڈ میں ٹول پلازہ بھی مکمل کیے گئے ہیں۔
ٹنل میں نصب کی گئی مشینری اور دیگر آلات بشمول جیٹ فین، ایگزاسٹ سسٹم، سی سی ٹی وی کیمروں اور بجلی ٹرانسفارمرز کو آزمائشی طور چلانے کے ساتھ ساتھ ٹنل کے اندر اور باہر باقی ماندہ کام جاری ہے۔
تعمیراتی کمپنی کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ ٹنل سے گاڑیوں کا دھواں خارج کرنے اور ٹنل کے اندر تازہ ہوا لانے کے لیے نہایت ہی جدید طرز کا وینٹی لیٹر سسٹم متعارف کیا گیا ہے اور ٹنل کی دونوں سرنگوں کے اندر (126 Jet fan) اور ٹریفک کی مانیٹرنگ کے لئے 234 سی سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ فائر فائٹنگ اور کمیونکیشن کے جدید آلات نصب کئے گئے ہیں۔
ٹنل کو مکمل کرکے قابل آمد ورفت بنانے کے لئے اب تک نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا کم از کم پانچ ڈیڈ لائینز پار کر چکی ہے اور اس ناکامی کے لئے ٹنل کی تعمیراتی کمپنی سخت جغرافیائی اور موسمی حالات کے علاوہ دیگر کئی معاملات کو ذمہ دار مانتی ہے۔