وادی کشمیر میں ان دنوں برفباری سے متاثر علاقوں میں بجلی محکمہ کی جانب سے بجلی بحال کی جا رہی ہے، کولگام میں بھی ڈیلی ویجرز اس کام میں مصروف ہیں۔ ان کا کہنا کہ محکمہ کی جانب سے 10 لوگوں کے لیے محض ایک کٹ دی گئی ہے۔
برفباری کے پیش نظر بجلی محکمہ ایک اہم رول ادا کر رہا ہے۔ ایسے میں برفباری ہو یا برسات، ہڑتال ہو یا کرفیو محکمہ بجلی کے اہلاکار اور ڈیلی ویجرز 24 گھنٹے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔
موسم سرما شروع ہوتے ہی بجلی محکمہ پر ذمہ داری کا مزید بوجھ بڑھ جاتا ہے۔ اس موسم میں برقی رو کی نایابی، بجلی کی آنکھ مچولی و غیر متوقع کٹوتی کے باعث محکمہ کو سخت ردعمل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ دہائی بیت گئی تاہم ریڑھ کی ہڈی کے مانند اس محکمہ کی تقدیر نہیں بدلی، محکمہ کو ایک جانب جہاں کھبی نجی کمپنی کے حوالے کرنے کی بات کی گئی تو کھبی اس میں بہتری لانے کے بلند بانگ دعوے کیے گئے۔
تاہم حقیقت یہ ہے کہ محکمہ آج بھی ماضی کے دور سے گذر رہا ہے۔ بوسیدہ کھمبے، ناقص ترسیلی نظام اور بغیر حفاظتی کٹس عملہ اس محکمہ کی قسمت بن چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
کشمیر: موسم میں بہتری، قومی شاہراہ ہنوز بند
محکمہ میں سینکڑوں عارضی ملازمین برسوں سے مستقلی کے حوالے سے آواز بلند کر رہے ہیں۔ بغیر حفاظتی کٹس کے یہ ملازمین کبھی کبار حادثہ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اب تک سینکڑوں ملازمین دوران ڈیوٹی موت کے آغوش میں چلے گئے ہیں جبکہ سینکڑوں عمر بھر معزور ہو کر رہ گئے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کے افسران خواب خرگوش میں بیٹھے ہیں۔ تعجب کی بات ہے حال ہی میں محکمہ نے ہر سیکٹر میں 10 ملازمین کے لئے ایک حفاظتی کٹ فراہم کیا۔ بلا ایک حفاظتی کٹ دیگر 9 ملازمین کو کیسے محفوظ رکھ سکتا ہے؟۔ اس کا جواب شاید محکمہ کے پاس ہی ہوگا۔