محکمہ بجلی میں بحیثت مزدور کا کرنے والا سرتاج احمد شیخ ولد غلام محدین شیخ ساکن ہواند چولگام اس وقت جھلس گیا جب وہ علاقے میں بجلی کی ترسیلی لائن ٹھیک کر رہا تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق سرتاج کو بحلی کا کرنٹ لگ گیا جس کے فوراً بعد وہ کمبے سے گر گیا۔ اگرچہ مقامی لوگوں نے اُسے ضلع اسپتال منتقل کیا تاہم مزید علاج معالجہ کے لیے سرینگر منتقل کرنا پڑا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔
مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ یہ غفلت شاری محکمہ پر عائد ہوتی ہے، جو مرمت کے دوران بجلی کو بحال کر دیا۔ اس سے قبل بھی دمحال ہانجی پورہ میں گزشتہ دنوں ایک عارضی ملازم کو کرنٹ لگ گیا۔ بعد میں اس کا ہاتھ کاٹنا پڑا۔
گزشتہ کل شام قاضی گنڈ بونی گام میں بجلی کی ترسیلی لائن گر جانے سے دو مزدور جُھلس گئے، جہیں علاج معالجہ کے لیے سرینگر منتقل کیا گیا، جن میں سے ایک کی حالات خراب بتائی جا رہی ہے۔ وہیں کیجول لیبرس اسوسی ایشن کے صدر محمد اسداللہ لون نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ نہ صرف ایک آج کا واقعہ بلکہ گزشتہ ہفتے اس طرح کے سات واقعات پیش آئے۔ کولگام میں درجنوں ڈیلی ویجروں کی اموات ہوئی جو ترسیلی لائنیں ٹھیک کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کولگام: 9 راشٹریہ رائفلز کی جانب سے مفت طبی کیمپ
انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کی ذمہ داری محکمہ بجلی پر عائد ہوتی ہے جو ڈیلی ویلجروں کی مستقلی کو عملی جاما نہں پہناتے۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ کم سے کم ہلاک ہوئے ڈیلی ویجروں کے لواحقین کی حالات کو دیکھے اور باقاعدہ طور پر مدد اور مستقلی کرنے میں پہل کریں۔