دیوسر کولگام میں محکمہ اربن لوکل باڈیز نے 230 کنبوں کو اسکیم کے دائرے میں لایا ہے جس میں سے125 کنبوں نے مکانوں کی بنیاد ڈالی ہے تاہم اب یہ لوگ گزشتہ 6 ماہ سے پہلی یا دوسری قسط ملنے کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔
مذکرہ اسکیم کے تحت آنے والی زیبہ خاتون ٹین شیڈ میں چھوٹے چھوٹے بچوں کے ہمراہ گذشتہ 6 ماہ سے رہائش پزیر ہے۔ اسکیم میں تحت آنے کے باوجود بھی انہیں پہلی قسط بھی نہیں ملی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ نم آنکھوں سے بات کرتے ہوئے معمر خاتون نے کہا کہ وہ لوگ کافی غریب ہیں، گھر بنانے کے لیے ان کے پاس ایک بھی روپیہ نہیں ہے، پردھان منتری آواس یوجنا اسکیم میں ان کا نام منتخب ہوا تاہم ایک بھی پیسہ نہیں ملا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ لوگ عارضی ٹین شیڈ میں رہائش پزیر ہے، بارش ہوتے ہی سارا پانی شیڈ میں ٹپکتا ہے جس سے نہ صرف گھریلو اشیاء خراب ہوتی ہے بلکہ انہیں سخت مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔
خصوصی رپورٹ: بھارت میں خودکشی کا بڑھتا رجحان، اسباب و وجوہات
انہوں نے کہا کہ وہ لوگ مذکورہ اسکیم کے تحت پیسے حاصل کرنے کے لیے تمام دفاتروں کے چکر کاٹ کاٹ کر تھگ گئے ہیں تاہم ابھی تک اس اسکیم سے کوئی بھی فائدہ حاصل نہیں ہوا۔
اسی طرح کی شکایت دیگر مستحق افراد نے بھی کیا ہے، جہاں کچھ لوگ پہلی قسط ملنے کے انتظار میں ہے وہی دیگر دوسری اور تیسری قسط ملنے کے انتظار میں بیٹھے ہیں۔
محکمہ ہر کنبہ کو 1لاکھ 67ہزار روپیہ دیتے ہیں جو 4 قسطوں یعنی فی قسط 41،666 کے طور ملتی ہیں۔ پہلی قسط مکان کی بنیاد پر دئے جاتے ہیں، جبکہ دوسری، تیسری اور چوتھی مرحلہ آور طریقے پر فراہم کئے جاتے ہیں۔ لیکن ستم ظریفی یہ ہے غریب افراد کو رقم حاصل کرنے میں سخت دور سے گزرنا پڑتا ہیں۔
پریذیڈینٹ میونسپل کمیٹی دیوسر مشتاق احمد کا کہنا ہے کہ تمام منتخب کنبوں کی جیو ٹیگنگ مکمل ہوئی ہے صرف جانچ پڑتال کا مرحلہ باقی ہے جو ایڈشنل ضلع ترقیاتی آفیسر خود کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا سردی کا موسم آنے والا ہے لہذا میری اپیل ڈی سی صاحب سے ہے کہ ان لوگوں کے مشکلات کو حل کیا جائے۔
اس تعلق سے ضلع ترقیاتی کمشنر کولگام شوکت اعجاز کا کہنا ہے کہ دراصل جانچ پڑتال آفیسر کا تبادلہ ہوا ہے جس کے سبب کام رک گیا ہے تاہم اگلے چند دنوں تک نئے آفیسر کو مقرر کیا جائے گا جس کے بعد رقم واگذار کی جائے گی۔