سیب کے شگوفے اپریل ماہ سے ہی نکلنا شروع ہوتے ہیں لیکن اسی وقت کے دوران زبردست بارش اور ژالہ باری کا خطرہ رہتا ہے۔ اس کی وجہ سے باغات کو شدید نقصان ہوتا ہے۔
جموں و کشمیر میں مئی میں بھی بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے سبب کاشتکاروں میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ ادھر کولگام کے درجنوں علاقے جن میں چورٹ پہلو، سوپٹ، دیوسر، قیموہ وغیرہ شامل ہیں، میں ژالہ باری ہوئی جس کی وجہ سے کسانوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔ وہیں، مختلف علاقوں میں باغوں کو نقصان پہنچنے کی بھی خبریں موصول ہوئی ہیں۔
چیف ہاٹیکلچر آفسر محمد اقبال کے مطابق ضلع کے باغ مالکان کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ کسانوں کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے پہلے ہی کنٹرول روم نمبر 6005955575 قائم کیا ہے جہاں پر کسان فون کر کے ایگرکلچرل یونیوسٹی سے ماہر تجربہ کار سائنسدانوں سے مشورہ حاصل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا اس موسم میں دوائی کے چھڑکاؤ کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ اس کے لیے ماہرین کی خدمات فراہم کی گئی ہیں۔