ETV Bharat / state

جل شکتی کے عارضی ملازمین کا احتجاج

احتجاجی افراد کے مطالبات میں ان کی نوکریوں کی مستقلی اور منیمم ویجز ایکٹ پر عمل درآمد خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

جل شکتی کے عارضی ملازمین کا احتجاج
جل شکتی کے عارضی ملازمین کا احتجاج
author img

By

Published : Sep 23, 2020, 8:44 PM IST

جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں محکمہ جل شکتی میں کام کر رہے عارضی ملازمین نے انتظامیہ کےخلاف احتجاج کیا۔

جل شکتی کے عارضی ملازمین کا احتجاج

تفصیلات کے مطابق ضلع کشتواڑ میں محکمہ جل شکتی کے عارضی ملازمین نے اپنے مطالبات کو لے کر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔

احتجاج کر رہے ملازمین نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے وہ تنخواہوں سے محروم ہیں۔ انہوں کہا کہ گزشتہ 25 سالوں سے وہ در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ بچوں کی فیس کے لیے ان کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر چلو کی کال دی گئی تھی، تاہم انتظامیہ کی جانب سے اس کی اجازت نہیں دی گئی۔

احتجاجیوں نے کہا کہ ہم اپنے اپنے محکموں کی خدمت کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں جس کے عوض ہمیں حقیر تنخواہ وہ بھی کئی ماہ کے بعد دیکھنے کو ملتی ہے جس سے نہ گھر کا چولھا جلتا ہے نہ قرض کی ادائیگی ہوتی ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ عارضی ملازمین اور سرکار کے درمیان ایک ٹکراؤ پیدا ہوا ہے جس کو ختم کرنا کا واحد طریقہ ان کے مطالبات کو پورا کرنا ہے۔

احتجاجی 'غنڈہ گردی نہیں چلے گی نہیں چلے گی'، 'نئی بھرتی بند کرو بند کرو'، 'محنت ہماری لوٹ تمہاری نہیں چلے گی نہیں چلے گی' وغیرہ جیسے نعرے بلند کررہے تھے۔

بتادیں کہ سال 2017 کے اواخر میں پی ڈی پی – بی جے پی حکومت نے مختلف سرکاری محکموں میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے 60 ہزار عارضی ملازموں کو مستقل کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اس اعلان کے چھ ماہ بعد ہی یہ حکومت بی جے پی کی طرف سے اچانک حمایت واپس لینے کے نتیجے میں ختم ہوئی تھی۔

جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں محکمہ جل شکتی میں کام کر رہے عارضی ملازمین نے انتظامیہ کےخلاف احتجاج کیا۔

جل شکتی کے عارضی ملازمین کا احتجاج

تفصیلات کے مطابق ضلع کشتواڑ میں محکمہ جل شکتی کے عارضی ملازمین نے اپنے مطالبات کو لے کر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج کے دوران مظاہرین نے انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔

احتجاج کر رہے ملازمین نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے وہ تنخواہوں سے محروم ہیں۔ انہوں کہا کہ گزشتہ 25 سالوں سے وہ در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ بچوں کی فیس کے لیے ان کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر چلو کی کال دی گئی تھی، تاہم انتظامیہ کی جانب سے اس کی اجازت نہیں دی گئی۔

احتجاجیوں نے کہا کہ ہم اپنے اپنے محکموں کی خدمت کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑتے ہیں جس کے عوض ہمیں حقیر تنخواہ وہ بھی کئی ماہ کے بعد دیکھنے کو ملتی ہے جس سے نہ گھر کا چولھا جلتا ہے نہ قرض کی ادائیگی ہوتی ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ عارضی ملازمین اور سرکار کے درمیان ایک ٹکراؤ پیدا ہوا ہے جس کو ختم کرنا کا واحد طریقہ ان کے مطالبات کو پورا کرنا ہے۔

احتجاجی 'غنڈہ گردی نہیں چلے گی نہیں چلے گی'، 'نئی بھرتی بند کرو بند کرو'، 'محنت ہماری لوٹ تمہاری نہیں چلے گی نہیں چلے گی' وغیرہ جیسے نعرے بلند کررہے تھے۔

بتادیں کہ سال 2017 کے اواخر میں پی ڈی پی – بی جے پی حکومت نے مختلف سرکاری محکموں میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے 60 ہزار عارضی ملازموں کو مستقل کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم اس اعلان کے چھ ماہ بعد ہی یہ حکومت بی جے پی کی طرف سے اچانک حمایت واپس لینے کے نتیجے میں ختم ہوئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.