پہاڑی ضلع کشتواڑ کے پلماڑ علاقے میں چند روز قبل ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں گائے کی کھال کو دکھایا گیا ہے۔ مبینہ طور پر گائے کو ذبح کیے جانے کے بعد کھال کی تصویر/ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہے۔ جہاں ہندو تنظیموں نے اس کی سخت مذمت کی ہے وہیں، کشتواڑ پولیس نے اس ضمن میں کیس بھی دائر کر لیا ہے۔
ضلع کشتواڑ میں مختلف ہندو تنظیموں - سناتن دھرم سبھا، جاگرن منچ سے وابستہ کارکنان نے کشتواڑ میں مشترکہ طور احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ سے اس ضمن میں ٹھوس اقدامات اٹھائے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے ہندو جاگرن منچ، (ضلع کشتواڑ) سے وابستہ رہنمائوں نے ’’گئو کشی‘‘ کو افسوسناک عمل کے علاوہ اسے ’’سازش‘‘ سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس طرح سے کشتواڑ میں امن و امان اور مذہبی ہم آہنگی کو زک پہنچتا ہے۔‘‘
مزید پڑھیں: گیلانی کی وفات پر وادی میں کرفیو نافذ
انہوں نے ضلع انتظامیہ سمیت پولیس سے بھی ’’گئو کشی اور اس عمل کی سوشل میڈیا پر تشہیر‘‘ کرنے والے افراد کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔