جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ انہوں نے کشتواڑ فلیش فلڈس واقعہ کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے بارے میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ بات کی۔
انہوں نے کہا کہ فلیش فلڈس سے 38 متاثرہ افراد میں سے 17 زخمی افراد کو بچالیا گیا ہے اور ان کا علاج و معالجہ چل رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب سے این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم کو بچاؤ اور ریلیف کارروائی کے لئے جائے واردات پر بھیج دیا گیا ہے۔ موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا۔
ان کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا: 'میں نے کشتواڑ کلاؤڈ برسٹ کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے بارے میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ جی کے ساتھ بات کی انہوں نے مرکزی حکومت کی طرف سے مسلسل سپورٹ فراہم کرنے کی یقین دہانی کی۔ پوری قوم اس قدرتی آفت سے متاثرہ افراد کے ساتھ کھڑی ہے'۔ سنہا نے کہا کہ متاثرین کے ریلیف و بچاؤ کارروائی کے لئے پنجاب سے این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم کو طلب کیا گیا۔
اس ضمن میں انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'ضلع انتظامیہ، پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیم ہونزر گاؤں میں موجود ہے۔ ایس ڈی آر ایف کی ایک ٹیم کو جموں سے ائر لفٹ کیا جا رہا ہے اور دو مزید ٹیمیں انتظار میں بیٹھی ہیں اس کے علاوہ پنجاب سے این ڈی آر ایف کی ایک ٹیم کو ریلیف اور بچاؤ کارروائی کے لئے جائے واردات پر بھیج دیا گیا ہے'۔
ان کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ 38 متاثرہ افراد میں سے 17 زخمی افراد کو بچالیا گیا ہے اور ان کا علاج و معالجہ چل رہا ہے۔
اس سانحہ پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ایک ٹویٹ میں موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے کہا: 'کشتواڑ کے دچھن علاقے میں بادل پھٹنے سے آنے والے فلیش فلڈس سے قیمتی جانوں کے نقصان پر افسردہ ہوں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہوں'۔
ان کا ایک اور ٹویٹ میں کہنا تھا: 'میں نے ضلع انتظامیہ اور حکام سے بات کی۔ فوج اور ایس آر ڈی ایف کی ٹیم لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کررہی ہے اور میں خود لگاتار صورتحال کی نگرانی کررہا ہوں'۔
یہ بھی پڑھیں: کشتواڑ کے دچھن میں بادل پھٹنے سے 7 افراد ہلاک، درجنوں لاپتہ
یاد رہے کہ جموں و کشمیر کے ضلع کشتواڑ کے ہونزر دچھن علاقے میں بادل پھٹنے کے واقعے کے بعد آنے والے سیلابی ریلوں کے نیتجے میں سات افراد ہلاک، دو درجن سے زائد زخمی جب کہ زائد از دو درجن لاپتہ ہوئے ہیں۔
یو این آئی