قدرتی حسن و جمال سے مالا مال جموں و کشمیر کے بعض علاقے آج کے اس دور جدید میں بھی رابطہ سڑکیں پختہ نہ ہونے کے سبب ضلع صدر مقامات سے منقطع رہتی ہیں، ان ہی علاقوں میں ضلع کشتواڑ کے انشن اور اس سے ملحقہ کئی علاقے قابل ذکر ہیں۔
انشن اور اس کے مضافاتی علاقوں کے لوگ دہائیوں سے رابطہ سڑک کی عدم دستیابی سے گونا گوں مشکلات سے جوجھ رہے ہیں۔
ضلع کشتواڑ کو جنوبی کشمیر کے کوکرناگ علاقے سے جوڑنے والی مرگن ٹاپ سے انشن تک کی رابطہ سڑک انتہائی خستہ ہے۔
مقامی باشندوں کے مطابق سردیوں کے ایام میں انہیں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیونکہ بھاری برفباری کے سبب انکا علاقہ ضلع صدر مقام سے بالکل منقطع ہو جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سردیوں کے ایام میں ایمرجنسی کے وقت انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے مریضوں کو اسپتال پہنچانا پڑتا ہے۔
اگرچہ انتظامیہ نے رابطہ سڑک کی تعمیر کے لیے منظوری دے دی تھی تاہم تین سال کی مجوزہ مدت ختم ہونے کے باوجود بھی کثیر آبادی کی مشکلات کا ازالہ نہ ہوسکا۔
انشن کے لوگوں نے انتظامیہ اور متعلقہ محکموں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دو برس میں محض 15 کلومیٹر کی سڑک کو میکڈمائز کیا گیا۔
مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’متعلقہ ملازمین علاقہ میں اپنے اہل خانہ کو ساتھ لاکر موج مستی کرکے واپس لوٹ جاتے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’برفباری سے قبل علاقہ میں کام کرنے کے چند ہی مہینے ہوتے ہیں، تاہم پی ایم جی ایس وائی کے ملازمین وہ قیمتی وقت فضول چیزوں میں گنوا دیتے ہیں۔‘‘
ای ٹی وی بھارت نے جب فون پر یہ معاملہ ایس ڈی ایم مرواہ محسن رضا کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے پی ایم جی ایس وائی کے کام کا جائزہ لینے کی یقین دہانی کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ’’اگلے برس کے اختتام تک رابطہ سڑک پر میکڈامائزیشن کا کام مکمل کر لیا جائے گا۔‘‘