لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر کشتواڑ اشوک شرما کو شکایت درج کروائی اور اسی وقت اسسٹنٹ کمشنر ریونیو اے سی آر اختر قاضی تا تحصیلدار کشتواڑ پرمود کمار، پی ایم جی ایس ویے ایکسین موہندر سنگھ سین، آر اینڈ بی ایکسین کشتواڑ اور ایس ایچ او کشتواڑ عابد بخاری نے مشترکہ طور پر ناجائز قبضہ ہٹانے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو ایک ہفتہ کا وقت دیا ہے کہ ایک ہفتہ میں سرکاری زمین کو پوری طرح سے آزاد کریں، جس سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
سرکوٹ کے لوگوں کی بار بار شکایت تھی کہ معمولی سی بارش سے سڑکوں پر ڈرین نہ ہونے پر پانی جمع ہوتا ہے اور سڑکوں کا گندہ پانی لوگوں کے گھروں میں جاتا ہے۔
لوگوں کی اس پریشانی کو دور کرنے کے لیے انتظامیہ نے کم از کم پانچ بار ڈرین کے ٹینڈر نکالے پر چند لوگ محکمہ پی ایم جی ایس ویے کو کام کرنے سے روکنے لگے، جس کہ وجہ سے ضلع انتظامیہ کشتواڑ نے سرکوٹ پوچھال سرکاری سڑک سے ناجائز قبضہ کو ہٹانے کا فیصلہ لیا۔
اس دوران سرکوٹ میں متاثرہ خاندان کے ارکان نے بتایا کہ آج صبح تقریباً 11 بجے اچانک اے سی آر کشتواڑ اور ان کے ہمراہ دیگر افسران اور تحصیلدار کی قیادت میں پولیس کی بڑی تعداد سرکوٹ علاقے میں پہنچی اور بغیر کسی اطلاع کے مکان اور سڑک کو ہٹانا شروع کیا۔
مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشتواڑ میں غریب لوگوں پر افسر شاہی چلائی جا رہی ہے اور قانون کو اپنے من مرضی کے مطابق چلا رہے ہیں۔
لوگوں نے لیفٹینٹ گورنر جموں کشمیر سے پر زور اپیل کی ہے کہ ضلع انتظامیہ کشتواڑ کو ہدایت جاری کریں اور افسر شاہی میں کمی لائی جا سکے۔
مزید پڑھیں:
کشتواڑ: ڈی ڈی سی چیئرپرسن نے ٹھاکرائی میں عوامی وفود سے ملاقات کی
وہیں دوسرے طرف تحصیلدار کشتواڑ کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر کشتواڑ کی ہدایت پر پورے کشتواڑ میں سرکار کی زمین پر ناجائز قبضہ کو آزاد کرانے میں تیزی سے کام شروع کر دیا گیا ہے۔