ترواننت پورم: ریاست کیرالہ کے دارالحکومت میں کام کرنے والی مسلم جماعتوں کی ایک تنظیم، محل ایمپاورمنٹ مشن (ایم ای ایم) نے جمعہ کو کانگریس کے سینئر لیڈر اور ترواننت پورم کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کو 30 اکتوبر کو منعقد ہونے والے فلسطین یکجہتی پروگرام سے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔ ایم ای ایم کے سٹی کارپوریشن میں 100 نشستیں ہیں۔
ایم ای ایم نے یہ فیصلہ ایک دن قبل انڈین یونین مسلم لیگ کی جانب سے منعقدہ فلسطین یکجہتی ریلی میں تھرور کے حالیہ بیان پر تنازع کے تناظر میں لیا ہے، جس میں ششی تھرور نے کہا تھا کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والا حملہ ایک دہشت گرد حملہ تھا۔ ایم ای ایم کے صدر شاہ جہاں سریکاریم نے کہا کہ "ہم نے کانگریس رہنما ششی تھرور کو بتایا ہے کہ ہم نے انہیں پروگرام سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے"۔
سوشل میڈیا پر سخت نکتہ چینی کے بعد تھرور نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہمیشہ فلسطین کے لوگوں کے ساتھ رہے ہیں اور وہ انڈین یونین مسلم لیگ کی ریلی میں اپنی تقریر کے صرف ایک جملے کی تشہیر سے متفق نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ انڈین یونین مسلم لیگ کیرالہ میں کانگریس کی زیر قیادت یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کی ایک اہم اتحادی پارٹی نے جمعرات کو شمالی کوزی کوڈ میں فلسطین کی حمایت میں ایک زبردست ریلی کا انعقاد کیا، جس میں غزہ میں خواتین اور بچوں سمیت شہریوں کے اندھا دھند ہلاکتوں کی مذمت کی گئی۔ فلسطینی یکجہتی انسانی حقوق کی ریلی میں انڈین یونین مسلم لیگ کے لاکھوں حامیوں نے شرکت کی۔ اس ریلی کا افتتاح انڈین یونین مسلم لیگ کے رہنما سید صادق علی شہاب تھنگل نے کیا تھا۔
مزید پڑھیں: غزہ میں مکمل بلیک آوٹ، مواصلاتی نظام بھی منقطع، الشفا اسپتال کے قریب بمباری
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور
اس ریلی میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرنے والے کانگریس رہنما ششی تھرور نے کہا کہ ابتدا میں اسرائیل اور بعد ازاں غزہ میں معصوم خواتین اور بچوں کو جانی نقصان پہنچا۔ انہوں نے اس تنازع کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ واضح الفاظ میں تھرور نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کی جانب سے کئے گئے حملے کی بھی مذمت کی اور اسے 'دہشت گردی کی کارروائی' قرار دیا۔
واضح رہے کہ حماس کی جانب سے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کیا گیا جس کے بعد اسرائیل کی غزہ پر جوابی کاروائی میں شدید بمباری جاری ہے۔ جس میں اب تک سات ہزار سے زائد فلسطینی افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ لاکھوں فلسطینی افراد بے گھر ہوئے ہیں۔