ایرناکولم: پیر کے روز کیرالہ کے فورٹ کوچی اور وائپن کے ساحلی سمندر میں اچانک سارڈین مچھلی کی کثیر تعداد نے ماہی گیروں، عام لوگوں اور سائنسدانوں کو حیران کردیا۔ سائنسدانوں نے کہا ہے کہ سمندر کی لہروں کے ذریعہ ساحل پر ڈمپنگ مڈ بینک کے قیام کے سبب آئل سارڈینز کے روایتی چکر کا معاملہ نہیں ہے، تاہم بزرگوں کا کہنا ہے کہ کوچی میں اس قسم کا چکر پہلی بار آیا۔ ایک سمندری سائنسدان نے کہا کہ جب ماہی گیروں کو ایک جگہ مچھلی کی کثرت ملتی ہے تو وہ اسے 'چکرا' کہتے ہیں۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ فورٹ کوچی اور وائپن کے قریب ساحل سمندر پر آئل سارڈینز کا سیلاب دیکھا گیا۔ یہ منظر تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہا۔ اس دوران لوگ آسانی سے مچھلی کو ننگے ہاتھوں سے اٹھا رہے تھے۔ سنٹرل میرین فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سائنسدانوں کی طرف سے ستمبر 2019 میں کنہنگڈ کے قریب ایک ایسے ہی واقعے پر شائع ہونے والے ایک مقالے میں اسے 'سارڈین رن' کہا گیا تھا۔ تاہم کوچی کا واقعہ سارڈین رن کے دائرے میں نہیں آئے گا۔ کچھ سائنس دانوں نے اسے اپویلنگ کے عمل کا حصہ مانا ہے۔
سمندر کی سطح پر چلنے والی ہوائیں اوپر کے پانی کو دور دھکیل دیتی ہیں۔ اوپر کی خالی جگہ کو بھرنے کے لیے سطح کا پانی بڑھتا ہے۔ اس عمل کو 'اپ ویلنگ' کہا جاتا ہے۔ کھلے سمندروں اور ساحلوں پر بھی افزائش ہوتی ہے۔ اوپر اٹھنے کے عمل میں سطح سے اوپر آنے والا پانی عام طور پر ٹھنڈا اور غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔ سادہ زبان میں یہ سطحی پانی سمندری مخلوق کا گھر ہے۔ میرین سائنٹسٹ بتاتے ہیں کہ جب یہ پانی اوپر کی طرف بڑھتا ہے تو اس میں رہنے والی مچھلیاں اور سمندری مخلوق بھی تیزی سے اوپر کی طرف آتی ہیں۔ میرین سائنس کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بلندی کی وجہ سے ہمیں مچھلیوں کا سیلاب دیکھنے کو ملتا ہے، خاص طور پر چھوٹی مچھلیاں جسے آئل سارڈینز کہتے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Shark Recover In Piyali River پیالی ندی میں ماہی گیروں کے جال میں سات فٹ لمبی شارک مچھلی پھنس گئی
ماہرین کا کہنا ہے کہ بیرون ملک پیرو کے ساحل پر اپویلنگ کے سبب سمندر میں ایک بڑی ہلچل ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں ماہی گیری کی ایک بڑی صنعت پروان چڑھ رہی ہے۔ تاہم وجوہات کے مطالعہ کا عمل جاری رہے گا۔ لیکن پیر کو کوچی کے ساحل پر لوگوں نے دو گھنٹے تک سارڈینز مچھلیوں سے لطف اٹھایا اور اب اس کا ویڈیو وائرل ہو رہا ہے۔