خبر کے مطابق چیف منسٹر پِنارائی وِجین کے اضافی نجی سکریٹری سی ایم رویندرن جمعرات کی رات دیر گئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے دفتر سے اس وقت نکلے، جب منی لانڈرنگ سے متعلق کیس میں تقریباً 13 گھنٹے تک ای ڈی کے اہلکاروں نے ان سے تفتیش کی۔
یہ چوتھا موقع ہے جب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اس معاملے میں رویندرن کو طلب کیا تھا۔ جب کہ اس سے پہلے وہ تین بار اپنی خراب صحت کے مسائل کا بہانہ کرتے ہوئے ای ڈی کے سامنے حاضر نہیں ہوئے تھے۔
قبل ازیں پیر کے روز، رویندرن نے ای ڈی سے پوچھ گچھ سے استثنیٰ حاصل کرنے کے لئے کیرالا ہائیکورٹ سے رجوع کیا لیکن اس درخواست پر عدالت کے فیصلے کا انتظار کیے بغیر ہی کوچی کے ای ڈی آفس سے اہلکار پوچھ گچھ کے لئے ان کے گھر پہنچ گئے۔
واضح رہے کہ درخواست میں رویندرن نے تشویش کا اظہار کیا کہ ای ڈی انہیں اُن معاملات پر بیان دینے پر مجبور کرسکتا ہے جس میں انھیں کچھ بھی پتہ نہیں ہے۔ انہوں نے عدالت سے اپنی صحت کے مسائل کی وجہ سے طویل سوالات سے باز رہنے کی درخواست بھی کی۔ اس سے قبل، ای ڈی نے رویندرن کو پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا تھا جس کے لیے اس نے نجی سکریٹری کو تین نوٹس دیئے تھے لیکن نجی سکریٹری نے خراب صحت کا ذکر کرتے ہوئے ٹال مٹول سے کام لیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ جب ای ڈی نے وزیر اعلیٰ کے سابق چیف سکریٹری کو پوچھ گچھ کے لئے بلایا تو انہوں نے عدالت میں پیشگی ضمانت کی درخواست دائر کردی تھی۔