کانگریس کی زیر قیادت یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یوڈی ایف) نے مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی کی زیر قیادت بائیں محاذ حکومت سے وابستہ لوگوں کے سونا اسمگلنگ میں شامل ہونے کے الزامات کے پیش نظر ریاستی حکومت کے استعفی کے مطالبہ سے متعلق اسمبلی اجلاس کے پہلے روز جمعہ کو گورنر عارف محمد خان کے خطاب کا بائیکاٹ کیا۔
چودہویں اسمبلی کے 22 ویں اجلاس کے پہلے دن گورنر خطاب کے لئے جیسے ہی ایوان میں داخل ہوئے ویسے ہی اپوزیشن ممبران نے ہاتھوں میں بینر اور تختیاں لئے نعرے بازی شروع کر دی۔
اپوزیشن رکن اسمبلی سونا اسمگلنگ معاملے کو لے کر وزیراعلیٰ پنرائی وجین سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن ڈالر اسمگلنگ معاملے میں اسمبلی اسپیکر پی سری رام کرشنن سے استعفی کے مطالبہ پر زوردے رہے تھے۔
اپوزیشن ارکان اسمبلی نے خطاب میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش جاری رکھی تو گورنر نے کہا، 'میں آپ کو یادلانا چاہوں گا کہ میں اپنا آئینی فرض ادا کر رہا ہوں۔ امید ہے کہ جب گورنر اپنا آئینی فریضہ سرانجام دے رہے ہوں تو اس میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں ہوگی۔
جب کچھ اپوزیشن ممبر اسپیکر کی نشست کے پاس پہنچ کر بینر دکھانے لگے تو خان نے کہا 'آپ پہلے ہی مناسب نعرے بازی کر چکے ہیں۔ مجھے مجبور نہ کریں۔ مجھے آئینی فریضہ ادا کرنے دیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیرالہ: سی ایم او کے سابق چیف سکریٹری ایم شیوشنکر حراست میں
بعد میں اپوزیشن ممبران نے سونا اسمگلنگ معاملے میں مبینہ کردار کے حوالے سے وجین سے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے گورنر کے خطاب کا بائیکاٹ کیا۔
بائیکاٹ کے بعد اپوزیشن ارکان ایوان کے سامنے دھرنے پر بیٹھ گئے۔ گورنر کے خطاب پر 12 سے 14 جنوری کے درمیان بحث ہوگی۔
کورونا وائرس کی ہدایات کی پیروی کرتے ہوئے اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔ گورنر کے خطاب کے بعد اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لئے ملتوی کر دی۔ ایوان کا اگلا اجلاس پیر کے روز ہوگا جس میں مرحوم ممبران کو خراج عقیدت پیش کی جائے گی۔
یو این آئی