ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن کے چیئرمین اور سابق رکن پارلیمان چودھری لال سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات میں عوامی رجحان قومی پارٹیوں کے حق میں بالکل بھی نہیں ہے۔
صوبہ جموں کے ضلع کٹھوعہ میں ڈی ڈی سی انتخابات میں حلقہ نگری سے ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن کی امیدوارہ کو کامیاب بنانے اور عوام سے انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کرتے ہوئے چودھری لال سنگھ نے کہا کہ ملک بھر میں بے روزگاری عروج پر ہے، کسانوں میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے، پارلیمنٹ میں غریب مخالف اور عوام کی مرضی کے برخلاف پالیسیوں کو مرتب کرتے وقت عوام اور کسانوں کا خیال نہیں رکھا جا رہا ہے۔
انہوں نے جموں کی خود ساختہ قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسے رہنما اور پارٹیوں نے جموں کے مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی اپنی پارٹیوں کے لیے کام کیا ہے۔
لال سنگھ کے مطابق جموں کی عوام قومی پارٹیوں کے کھوکھلے وعدوں اور نعروں سے تنگ آ چکی ہے، یہاں کی عوام کو سست رفتار ٹو جی انٹرنیٹ، بے روزگاری ور ٹول پلازا کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوا۔
لال سنگھ نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن کا اصل مقصد جموں کو الگ ریاست کا درجہ دلوانا ہے، اور اس مقصد کے حصول کے لیے وہ کوئی بھی حد پار کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر ڈوگرہ سوابھیمان سنگٹھن کے دیگر رہنماؤں نے بھی گزشتہ ڈیڑھ برس سے تیز رفتار انٹرنیٹ پر پابندی برقرار رکھنے پر مرکزی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے نہ صرف تاجرین اور دکانداروں کو نقصان سے دوچار ہونا پڑرہا ہے بلکہ اس سے طلباء کی آن لائن درس و تدریس کو بھی شدید دھچکہ پہنچا ہے۔